مقبوضہ کشمیر میں بارودی سرنگ نے بھارتی فوجی اڑادیا

0

لاہور(نمائندہ امت)مقبوضہ کشمیر کے کپواڑہ ضلع میں بارودی سرنگوں کے دھماکوں میں 1بھارتی فوجی ہلاک اوردوسرا شدید زخمی ہو گیا،یہ دھماکے کپواڑہ کے کیرن سیکٹر میں دو مختلف مقامات پر پیش آئے جبکہ عید پر 3پولیس اہلکاروں کے مارے جانے کا انکشاف ہواہے۔تفصیلات کے مطابق جموں کشمیر پولیس کا کہنا ہے کہ پہلا دھماکہ کیرن سیکٹر کے گوگل ڈار علاقے میں پیش آیا جہاں بھارتی فوج گشت کر رہی تھی کہ بارودی سرنگ پھٹ گئی ااور اس دھماکے میں ابھیشک چھتری نامی فوجی اہلکار زخمی ہوا۔زخمی ہونے والے اہلکار کو کپواڑہ کے درگملہ علاقہ میں واقع فوجی ہسپتال داخل کروادیا گیا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق دوسرا دھماکہ کیرن سیکٹر کی فوجی چوکی بلبیر پوسٹ کے قریب پیش آیا جس میں بارودی سرنگ کے دھماکہ سے بھارتی فوجی اہلکار نہال گورگ شدید زخمی ہوااوربعدازاں دم توڑگیا۔مذکورہ اہلکار کو سری نگر میں واقع 92 بیس کے فوجی ہسپتال میں داخل کروایاگیا۔اہلکاروں کاتعلق 5/9 گورکھارائفلزسے تھا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق سری نگر میں بھارتی فوج کے ترجمان راجیش کالیا نے بھی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ بارودی سرنگ کے دھماکوں میں دو بھارتی فوجی زخمی ہوئے ہیں۔ادھرمقبوضہ کشمیر میں عیدا لاضحی کے دن کشمیری مجاہدین کے حملہ میں 3پولیس اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد جموں کشمیر پولیس نے نیا حکم نامہ جاری کیا ہے جس کے مطابق پولیس اہلکاروں کو لمبی چھٹیاں نہیں دی جائیں گی۔ انہیں اچانک گھروں میں جانے کی اجازت ملے گی اور انہیں گھر پر وقت گزارنے کیلئے صرف دو گھنٹے دیے جائیں گے۔ جموں کشمیر پولیس کے ڈائریکٹر جنرل پولیس ایس پی وید کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکاروں کو کشمیری مجاہدین نشانہ بنا رہے ہیں اس لئے انہیں حملوں سے بچانے کیلئے یہ سب اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ نئے حکمنامے کے تحت پولیس اہلکاروں کو گھر جانے سے قبل متعلقہ پولیس اسٹیشن میں اطلاع دینا ہو گی۔ ڈی جی پولیس ایس پی وید نے کشمیر میں3 اضلاع کو انتہائی حساس قرار دیا ہے جن میں شوپیاں، پلوامہ اور کلگام شامل ہیں۔ جموں کشمیر پولیس سربراہ کا کہنا ہے کہ ہم پولیس اہلکاروں کے گھر جانے پر مکمل پابندی عائد نہیں کر سکتے۔انہیں اپنے اہل خانہ سے ملنے کا حق ہے لیکن انہیں احتیاط برتنا ہوگی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More