ڈھاکہ(امت نیوز)برمی فوج کے وحشیانہ مظالم کا ایک برس مکمل ہونے پر ہفتے کو بنگلہ دیش کے کتو پالنگ کیمپ میں ہزاروں روہنگیا پناہ گزینوں نے پر امن احتجاجی مارچ کیا اوراقوام متحدہ سے انصاف کا مطالبہ کیا۔25 اگست 2017 کو برمی فوج نے رخائن میں وحشیانہ آپریشن شروع کیا تھا جس کے نتیجے میں ہزاروں روہنگیامسلمان شہید اور7 لاکھ بنگلہ دیش میں پناہ لینے پر مجبور ہو گئے تھے۔ مسلم خاندان زمین اورسمندر کے پر خطر راستے سےسفر کے بعد کاکس بازار پہنچے اور اس دوران بھی بارودی سرنگوں اور کشتیاں الٹنے کے باعث سیکڑوں شہید ہوئے۔ برمی فوج نے مسلمانوں کے سیکڑوں دیہات نظر آتش کئے، خواتین کی بے حرمتی کی ، لوگوں کو زندہ جلایا، تشدد کیا اور جان بچانے کیلئے نکلنے والےمتعدد خاندان بچھڑ گئے تھے۔ برمی حکومت نے تحقیقات کیلئے اقوام متحدہ کے نمائندوں کو رخائن کا دورہ نہیں کرنے دیا تھا۔ برما اور بنگلہ دیش میں معاہدے کے بعد چند خاندان واپس لوٹے لیکن اکثریت نے اقوام متحدہ کی طرف سے ضمانت ملنے سے قبل برما جانے سے انکار کیا ہے۔