کراچی (اسٹاف رپورٹر)جامعہ اردو کے وائس چانسلر ڈاکٹر الطاف حسین رولز کے برعکس زائد تنخواہ لینے کےباوجود ساڑھے 6لاکھ تنخواہ کی منظوری کی سمری سینیٹ میں لے آئے ،سینئر ترین پروفیسر ہونے کے باوجود فنانس کمیٹی و سینڈیکٹ سے منظوری لئے بغیر سینیٹ ممبران سے من مانی تنخواہ منظور نہیں کرائی جاسکی ۔وائس چانسلر 5 لاکھ 30 ہزار تنخواہ بھی خلاف ضابطہ لے رہے ہیں، جس کومزید کم کرنے کے لئے کمیٹی بنا دی گئی ہے ۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز وفاقی اردو یونیورسٹی کی سینیٹ کا38واں اجلاس ڈپٹی چیئرمین جاوید اشرف حسین کی زیر صدارت منعقد ہوا۔اجلاس میں سینیٹ کے37ویں اجلاس کی رواداد کی توثیق کی گئی۔ اجلاس میں نظر ثانی شدہ بجٹ برائے مالی سال 2017-18اور تخمینہ بجٹ برائے مالی سال 2018-19کی منظوری دی گئی۔اجلاس میں وائس چانسلر کی جانب سے اپنی تنخواہ ساڑھے 6لاکھ روپے مقرر کرنے کی سمری پیش کی گئی ،جس پر ممبران سینیٹ نے وائس چانسلر کو اجلاس سے باہر بھیج کر سمری پر اعتراضات لگائے کہ مذکورہ سمری کو قانونی طور پر پہلے فنانس کمیٹی میں جانا چاہیے تھا ۔جہاں سے اس کی سنیارٹی ،مدت ملازمت سمیت دیگررولز کو مد نظر رکھتے ہوئے اس کی منظوری دی جاتی ،جس کے بعد اسے سنڈیکیٹ اجلاس میں پیش کیا جاتا ،وہاں سے منظوری کے بعد اس کو سینیٹ میں پیش کیا جاتا۔ تاہم اب اس پر کمیٹی بنائی جائے وہ کمیٹی فیصلہ کرے گی کہ آیا تنخواہ کتنی دینی چاہیے ۔ذرائع کے مطابق وائس چانسلر ڈاکٹر الطاف حسین اس وقت جامعہ کے سینئر ترین اساتذہ میں شمار ہوتے ہیں ،جس کی وجہ سےان کی تنخواہ اس وقت مجموعی طورپر5 لاکھ 30 ہزار روپے ہے ،جبکہ وہ ساڑھے 6لاکھ روپے کرنا چاہتے ہیں۔ ایچ ای سی کے رولز 2015کے مطابق کسی بھی پروفیسر کی تنخواہ وائس چانسلر سے زیادہ نہیں ہو گی ،جس کی وجہ سے وائس چانسلر کی تنخواہ ڈھائی سے 3لاکھ روپے کے درمیان بنتی ہے۔اجلاس میں ان کی تنخواہ کے دوبارہ تعین کرنے کے لئے کمیٹی بنائی گئی ہے۔معلوم رہےکہ یونیورسٹی میں بی پی ایس پروفیسر کی تنخواہ سے ٹی ٹی ایس پروفیسر کی نسبت کم ہوتی ہے کیونکہ ٹی ٹی ایس پروفیسرز ریسرچ کا کام کرتا ہے اور اس کی تنخواہ زیادہ جبکہ پینشن نہیں ہوتی۔مذکورہ پروفیسرزسے معمولی زیادہ وائس چانسلر کی تنخواہ کی جائے گی۔ جامعہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں اقبال احمدخان،پروفیسرڈاکٹر معین الدین عقیل اور ڈاکٹر ریاض احمد کو بحیثیت رکن سینیٹ نامزد کنندہ کمیٹی کے اراکین اور اقبال احمد خان کو بحیثیت رکن سینیٹ مالیاتی کمیٹی کا رکن بنانے کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں شیخ الجامعہ کی ماہانہ تنخواہ کا تعین کرنے کے بعد تنخواہ کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں بطور اراکین سینیٹ شیخ الجامعہ ڈاکٹر ایس الطاف حسین،وفاقی سیکریٹری تعلیم ارشد مرزا، ہائر ایجوکیشن کمیشن کے نمائندے پروفیسر ڈاکٹراے کیو مغل، صدرانجمن ترقی اردو، ذوالقرنین جمیل، پروفیسر ڈاکٹر سید جعفر احمد، پروفیسر ڈاکٹر معین الدین عقیل، ڈاکٹر ریاض احمد، اقبال احمد خان شریک ہوئے جبکہ ٹریژرار احسان دانش نےجامعہ کابجٹ پیش کیا اور رجسٹرار افضال احمد نے بطور سیکریٹری شرکت کی ہے۔