ہیومن رائٹس کے خط سے وفاقی وزیر شیریں مزاری برہم
اسلام آباد(خبرایجنسیاں) وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری ملک میں انسانی حقوق کی صورتحال کے حوالے سے ہیومن رائٹس واچ کے خط پر برہم ہوگئیں۔وفاقی وزیر نے ہیومن رائٹس واچ کے ڈائریکٹر ایشیا براڈ ایڈمز کو لکھے گئےجوابی خط میں کہا ہے کہ آئین پاکستان میں تمام شہریوں کو انسانی حقوق کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ضمانت دی گئی ہے۔حکومت اس حوالے سے تمام تر قانونی ذمہ داریاں پوری کرنے کیلئے پرعزم ہے اور اس ضمن میں قومی قوانین کی تشکیل کی ضرورت سے بخوبی آگاہ ہیں۔ وفاقی وزیر نے مزید تحریر کیا کہ ہیومن رائٹس واچ 90 ممالک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی نگرانی کا دعویدار ہے ۔ مجھے یقین ہے کہ اس میں فلسطینیوں کیخلاف اسرائیل اور مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا معاملہ بھی شامل ہو گا۔مجھے اس حوالہ سے آپ کی مانیٹرنگ رپورٹ نظر نہیں آئی، اگر آپ اس سے مجھے آگاہ کریں گے تو میں آپ کی معترف ہوں گی۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ ہیومن رائٹس واچ یورپی ملکوں میں مسلمانوں کی مذہبی فرائض کی آزادانہ ادائیگی ، اسلام اور حضرت محمدؐ کی توہین کے ذریعے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا معاملہ بھی اٹھائے گی۔ہیومن رائٹس واچ اگر پوری دنیا میں انسانی حقوق کی نگرانی کی دعویدار ہےتو مجھے بتایا جائے کہ مسلمانوں کی یورپی ممالک میں مساجد، لباس و مذہبی فرائض کی ادائیگی کو کس طرح یقینی بنا رہی ہے ۔