پاکستانیوں کے اثاثوں کی تفصیلات دینے سے متعدد ممالک کا انکار
اسلام آ باد ( محمد فیضان )بیرون ملک بنا ئے گئے غیر قا نونی ا ثا ثوں کی بازیا بی کے لیے بنا ئی گئی ٹاسک فورس کے پہلے ا جلاس میں ا نکشاف ہوا ہے کہ ان ا داروں کے پاس سوا ئے برطانیہ میں پا کستا نیوں کی محدود تعداد کی جا ئدادوں کے بارے میں معلومات کے علاوہ کسی اور ملک میں پا کستا نیوں کی جا ئدادوں کے بارے میں سرکا ری سطح پر کو ئی معلومات نہیں ہیں جبکہ فیڈرل بورڈ آ ف ریونیو نے آگاہ کیا ہے کہ متحدہ عرب ا مارات نے سرکاری سطح پر دوبئی اور اور ابو ظہبی سمیت دیگر ریا ستوں میں پا کستا نیوں کی جا ئدادوں سے متعلق معلومات فراہم کرنے سے ا نکا ر دیا ہے ایف بی آر کے پاس اس حوالے سے مو جود معلوما ت دیگر ذرا ئع سے حا صل کی گئیں ہیں غیر ممالک میں غیر قا نونی طور پر بنائے گئے ا ثا ثوؓں کی بازیابی کے لیے بنا ئی گئی اجلاس میں ا یف بی آ ر کی جانب سے میاں منشا کی برطانیہ میں جا ئدادوں اور بالخصوص ہو ٹل کی خریداری سے متعلق معاملے کو چھپا نے کا بھی ا نکشاف ہو ا ہے ٹاسک فورس کے ا جلاس کی سربراہی وزیرا عظم کے مشیر مرزا شہزاد اکبر کر رہے تھے جبکہ نیب کے حکام بھی اس میں شریک تھے معلوم ہوا ہےاہم سرکا ری اداروں فیڈرل بورڈ آ ف ریونیو ، سکیورٹی ا یکسچینج کمیشن آف پاکستان ، ایف آئی اے ، وزارت خز انہ اورسٹیٹ بینک آ ف پاکستان نے بیرون ملک پاکستانیوں کے غیر قا نونی ا ثا ثوں سے متعلق معلوما ت اور ا نہیں واپس لا نے سے متعلق حکو مت کے سا منے ہا تھ کھڑے کر دئیے ہیں اور کہا ہے یہ کام ا نتہا ئی مشکل اور کسی حد تک ناممکن ہے اور اس کے لیے طویل قا نو نی جنگ کے سا تھ سا تھ حکومت کو ثا بت بھی کرنا پڑے گا کہ یہ غیر قا نونی طور پر بنا ئے گئے ہیں ذرا ئع کے مطابق ایف بی آ ر ، ایس ای سی پی ، ایف آ ئی ا ے اور سٹیٹ بینک کے حکام سمیت سیکرٹری خزا نہ نے بھی اس کو ا نتہا ئی مشکل ٹاسک قرار دیا ہے جس کے بعد اب حکو مت اس حو الےسے عوام سے کئے وعدوں پر مشکل میں پڑ گئی ہے ا جلاس میں شریک ا داروں سے جب وزیرا عظم کے مشیر نے پو چھا کہ تمام ادارے بیرون ملک پا کستانیوں کے غیر ملکی ا ثا ثوں کے حوالے سے اپنی اپنی معلومات شیئر کریں تو معلوم ہوا کے سب کے ہاتھ خا لی ہیں سوائے ایف بی آ ر کے جس کے پاس برطانیہ میں کچھ پاکستانیوں کی جا ئدوادوں کا ریکا رڈ تھا اس پر وزیرا عظم کے مشیر نے حیرا نگی کا ا ظہا ر کیا تاہم ا نہوں نے عزم کیا ہے کہ وہ پیچھے نہیں ہٹیں گےا نہو ں نے اس تمام صورتحا ل کے باوجود ان تمام اداروں کو ریکارڈ مرتب کرنے اور متعلقہ ممالک سے بین ا لا قوا می کنونشنز اور معا ہدوں کی روشنی میں معلومات فراہم کرنے کی درخو ا ست کرنے کی ہدایت دی ہے اور اس ضمن میں غیر سرکاری سطح پر حا صل ہو نے والی معلوما ت کی بھی متعلقہ ممالک سے سرکا ری سطح پر تصدیق کر انے کی ہدایت کی ہے۔