لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان اور بھارت کے درمیان آبی تنازعات پر مذاکرات کا پہلادور بے نتیجہ ختم ہوگیا دوسرا اور آخری دور آج ہوگا،تفصیلات کے مطابق نیشنل انجینئرنگ سروسز آف پاکستان (نیسپاک) میں پاک-بھارت آبی تنازع سے متعلق انڈس کمیشن کے تحت 2 روزہ مذاکرات کا آغازبدھ کو ہواپاکستانی وفد کی سربراہی انڈس واٹرکمشنرمہرعلی شاہ نے کی جبکہ بھارتی وفد سربراہی پی کےسیکسینا کی سربراہی میں شریک ہوا،مذاکرات میں کشن گنگاسمیت کسی منصوبےپرکوئی مثبت پیشرفت نہیں ہوئی،پاکستان کادریائےچناب پرلوئرکلنائی اورپکل ڈل منصوبوں پراعتراض برقرارہے،پاکستان نے مطالبہ کیا ہے کہ پکل ڈل میں پانی ذخیرہ کرنےکی سطح میں کمی کی جائے اورپکل ڈل پن بجلی گھرسےپانی چھوڑنےکاطریقہ کارواضح کیاجائے،خیال رہے کہ پاکل دل اور لوئر کلنائی دونوں منصوبے دریائے چناب کے 2 مختلف حصوں پر ہیں اور بھارت کی جانب سے گزشتہ برس مارچ میں وعدہ کیا گیا تھا کہ وہ ان منصوبوں کے ڈیزائن میں رد وبدل کرکے پاکستان کے تحفظات دور کرے گا لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔یہاں تک کے اسلام آباد کے تحفظات کے باوجود رواں سال مئی میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک ہزار میگا واٹ کے پاکل دل منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔