سابق آئی جی جیل نصرت منگھن-اہلیہ کے اثاثوں کی چھان بین شروع
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سابق آئی جی جیل نصرت منگھن ،انکی اہلیہ رخسانہ نصرت منگھن ودیگر رشتہ داروں کے اثاثوں اور ان کے نام زرعی اراضی کا سراغ لگانے کیلئے ڈپٹی کمشنر ٹنڈو محمد خان نے مختیار کار کی سربراہی میں تپہ داروں کی ٹیم تشکیل دے دی ہے ۔ اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ چند روز میں نیب کراچی کو تمام تفصیلات فراہم کر دی جائیں گی ۔ تفصیلات کے مطابق نیب کراچی کے ڈپٹی ڈائریکٹرنے ڈپٹی کمشنر ٹنڈو محمد خان کو لیٹرکے ذریعے سابق آئی جی جیل نصرت منگھن رخسانہ نصرت، سکندر علی ولد فقیر عبد الغفور اور امجد علی لکھن ولد سکندر علی کے نام تمام اثاثوں اور زرعی اراضی کا ریکارڈ طلب کیا تھا جبکہ شاہنواز ولد محمد بچل، شاہ دیو واکوانی ولد سیتل داس اور علی اصغر ولد عبد اللہ ہالیپوٹو کے اثاثوں کا ریکارڈ بھی مانگا تھا ۔ تاہم مقررہ تاریخ 27 اگست تک تفصیلات اور ریکارڈ پیش نہ کیا گیا۔ذرائع کے مطابق نصرت منگھن، انکے رشتہ داروں اور دوستوں کے اثاثوں کی چھان بین کے لئے مختیار کار کی نگرانی میں کام کر رہی ہے اور مفصل رپورٹ مرتب کی جا رہی ہے ۔ اس سلسلے میں ڈی سی ٹنڈو محمد خان یاسربھٹی نے بتایا کہ کہ نیب کا لیٹر 16 اگست کو ہی موصول ہو گیا تھا لیکن سندھ ہائی کورٹ میں پیشی اور عید الضحی پر سیکورٹی امور کی نگرانی کے باعث اس لیٹر پر کاروائی نہ ہو سکی تھی اب اس لیٹر کی روشنی میں کارروائی شروع کی گئی ہے اور آئندہ دو تین روز میں مذکورہ تمام ریکارڈ اور رپورٹ نیب کو پیش کر دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ان پر کوئی دباؤ نہیں ہے جو بھی ریکارڈ ملے گا پیش کر دیا جائے گا۔