عاشقان رسولؐ کی یلغار سے خوفزدہ ولڈر بھاگ نکلا

0

ہاگ/اسلام آباد(امت نیوز/اویس احمد، ناصر عباسی)عاشقان رسولؐ کی یلغار سے خوفزدہ ولڈر بھاگ نکلا۔تحریک لبیک مارچ کے شرکا ابھی راولپنڈی کے قریب ہی پہنچے تھے کہ ہالینڈ کے ملعون رکن پارلیمنٹ نے گستاخانہ مقابلے کی منسوخی کا اعلان کردیا۔ امریکی خبر ایجنسی کے مطابق جمعرات کو جاری ایک بیان میں ولڈر نے کہا کہ اس نے قتل کی دھمکیوں اور خدشات کے باعث فیصلہ کیا ہے کہ یہ مقابلے روک دوں۔پاکستان میں تعینات ہالینڈ کے سفیر آردی سٹویوس برہکن نے بھی گستا خانہ خاکوں کے مقابلے منسوخ ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔واضح رہے کہ ملعون گیرٹ ولڈر کو اس سے پہلے بھی قتل کی دھمکیاں ملتی رہیں جس کا اظہار اس نے خودکئی بار ٹوئٹ کے ذریعے کیا تاہم اس کے باوجود گستاخانہ حرکت پر اڑا رہا ۔لیکن پاکستان میں عاشقان رسول کے احتجاج کے سامنے وہ گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہوگیا ۔مقصد کے حصول میں کامیابی کے بعد پیر افضل قادری نے ریلی ختم کرنے کا اعلان کردیا۔تحریک لبیک پاکستان کے سرپرست اعلی کا کہنا تھا کہ گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ منسوخ ہونے سے ہمارا مقصد پورا ہوگیا۔ذرائع کے مطابق لبیک مارچ جہلم سے آگے بڑھنے پر حکومت اعلی سطح کے مذاکرات پر آمادہ ہوئی۔ اس سے پہلے پنجاب کے وزیر قانون بشارت راجہ کوبات چیت کیلئے بھجوایا گیا تھا تاہم علامہ خادم رضوی نے صاف انکار کردیا اور کہا کہ ’آپ کے پاس کوئی اختیار نہیں ہے‘۔تحریک لبیک کے سربراہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ جب تک نیدرلینڈز کے سفیر کی ملک بدری کا نوٹیفیکیشن جاری نہیں ہوتا مذاکرات نہیں کریں گے۔ جس کے بعد وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نورالحق قادری پر مشتمل 3 رکنی کمیٹی گجر خان پہنچی جہاں تحریک لبیک رہنماؤں سے ابتدائی مذاکرات ہوئے بعد ازاں پیر افضل قادری ودیگر اسلام آباد آگئے جہاں بات چیت جاری تھی کہ اسی دوران گستاخانہ مقابلوں کی منسوخی کابیان آگیا۔جس پر ریلی ختم کردی گئی تاہم تحریک کی مجلس شوری کا اجلاس رات گئے جاری رہا جس میں حکومت کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کی تفصیل سے آگاہ کیا گیا۔ اجلاس میں نماز جمعہ کی راولپنڈی میں ادائیگی یا فوری واپسی کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔قبل ازیں قوم کے نام اپنے ویڈیو پیغام میں وزیر اعظم عمران خان نے کہاتھا کہ گستاخانہ خاکوں کے مسئلے پراو آئی سی کے فورم سے اقوام متحدہ میں بات کریں گے ۔ ان کا کہنا تھا کہ نبی کریمﷺمسلمانوں کے دل میں رہتے ہیں، جب کوئی فرد،نبی کریم ﷺ کی شان میں گستاخی کرتاہےتوتمام مسلمانوں کوتکلیف ہوتی ہے،ہم دنیا کو اس مسئلے کے بارے میں سمجھائیں گے۔وزیر اعظم نے مزید کہا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اقوام متحدہ میں اس حوالے سے ملاقاتیں کریں گے،انہوں نے اس معاملے پر کئی مسلم ملکوں سے رابطے شروع کر دیئے ہیں۔اس سے پہلے جمعرات کو دوسرے روز تحفظ ناموس رسالتؐ کیلئے نکلنے والے ہزاروں عاشقان رسولؐ گجرات سے اسلام آباد روانہ ہوئے، راستے میں جی ٹی روڈ پر واقع شہروں اور قصبوں میں مارچ کا شاندار استقبال کیا گیا۔عوام کے جم غفیر نے شرکا کو مشروبات پیش کئے اور پھولوں کی پتیاں نچھاورکیں۔حکام نے دریائے جہلم پر کنٹینرز اور خاردار تاریں لگا کرمارچ کو روکنے کی کوشش کی تھی تاہم شرکا نے رکاوٹیں دریائے جہلم میں پھینک دیں اور اپنا سفر جاری رکھا۔ اس موقع پرلوگوں کا جوش و جذبہ دیکھتے ہوئے کسی بھی بد مزگی سے بچنے کے لئےپولیس اہلکار دور کھڑے خاموش تماشائی بنے رہے ۔تحریک لبیک کے لانگ مارچ میں سینکڑوں گاڑیوں ،بسوں ،ویگنوں اورموٹر سائیکلوں پر سوار ہزاروں شرکا انتہائی جوش و خروش سے تمام راستے لبیک ،لبیک ، لبیک یارسول اللہ ﷺ کے نعرے لگاتے رہے جبکہ راستے میں مختلف مقامات پر لگائے گئے استقبالیہ کیمپوں میں علامہ خادم حسین رضوی کا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جب تک ہمارا سفیر واپس نہیں آجاتا اور انکا سفیر ملک پاکستان سے نکل نہیں جاتا اُس وقت تک ہم میدانِ عمل میں ہیں اور اسکے لئے ہمیں جو بھی قربانی دینی پڑے گی ہم اس قربانی کیلئے تیار ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں روکنے کے لئے پہلے جہلم کا پل بند کیا گیا،کیا ہالینڈ کا سفیر حکومت کا باپ لگتا ہے کہ اسے ملک بدر نہیں کیا جا سکتا ؟حضورﷺ کے خاکے بنانے جیسا مکروہ فعل کسی صورت نہیں ہونے دیں گے،ساری دنیا کی عزتیں اس خاک پر قربان جہاں سے حضورﷺ کا گذر ہوا ،ہم بہت بڑا مشن لے کر اسلام آباد جا رہے ہیں ، ہم نے تو حکومت کے سامنے بہت چھوٹا سا مسئلہ رکھا ہے ،سفیر کو نکالنا تو کوئی مسئلہ ہے ہی نہیں، حکومت کے ساتھ مذاکرات صرف اس وقت ہوں گے جب پاکستان میں تعینات نیدرلینڈز کے سفیر کو ملک بدر کرنے اور نیدرلینڈز میں پاکستان کے سفیر کو واپس بلانے کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا جائے۔سوشل میڈیا پر خادم حسین رضوی کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جاری کی گئی ویڈیو میں تحریک لبیک کے سربراہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ نیدر لینڈز کے سفیر کی معطلی تو ’سستا‘ مطالبہ ہے۔ ’’ہم نے حکومت پاکستان سے بہت ہی سستا مطالبہ کیا ہے کہ سفیر کو یہاں سے نکال دو۔ یہ تو کوئی مطالبہ ہی نہیں ہے۔ مطالبہ تو ہمارا یہ ہے کہ اعلانِ جنگ کرو ان کے ساتھ۔‘راستے میں مختلف علاقوں سے گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں پر سوار مذہبی جماعتوں کے کارکنان کے قافلے بھی لانگ مارچ میں شامل ہوتے رہے۔ کھاریاں سے سینکروں افراد نے لانگ مارچ میں شمولیت اختیار کی۔ کھاریاں کے بعد قافلہ سرائے عالمگیر پہنچا تو سینکڑوں لوگ جی ٹی روڈ پر استقبال کے لیے موجود تھے۔ قافلہ یہاں کچھ دیر رکا اور علانہ خادم رضوی نے کارکنان سے خطاب بھی کیا، جس کے بعد انہوں نے ناموس رسالتؐ کے لیے لانگ مارچ کو آگے بڑھنے کی ہدایت کر دی۔سوہاوہ میں لانگ مارچ کے شرکا نے نماز عصر ادا کی ۔حکومت نے اسلام آباد کے نواحی علاقے روات میں کنٹینرز صبح سے ہی سڑک کے کنارے پہنچا دیئے تھے اور مارچ کے جہلم سے آگے بڑھنے پر یہ کنٹینرز سڑک کے درمیان لگانے کا آغاز ہوگیا تاہم کچھ گھنٹے بعد مذاکرات شروع ہونے پر مارچ کے شرکا مندرہ کے قریب رک گئے جس کے بعد مزید کنٹینرز نہیں لگائے گئے تاہم انتطامیہ مارچ کو اسلام آباد اور رولپنڈی میں داخلے سے روکنے کے لیے تیار تھی۔ کنٹینرز اسلام آباد کے داخلی راستوں اور ریڈ زون میں پہنچا دیئے تھے، مختلف مقامات پر راولپنڈی کے داخلی راستے بھی سیل کردیئے گئےجب کہ پولیس اور رینجرز کے دستوں نے سیکورٹی کا کنٹرول سنبھال لیا تھا۔ایک حکومتی وفد نے بدھ کو لاہور میں بھی تحریکِ لبیک مارچ روکنے کی کوشش کی تھی جس کے باعث قافلے کی روانگی میں کچھ تاخیر ہوئی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More