مٹھی (نمائندہ امت) تھر میں بارشیں نہ ہونے سے چارہ ناپید ہونے لگا، برسات کا موسم سوکھا گزرنے سے 24 سو سے زائد دیہات میں پودے اور گھاس مرجھانے لگے، جس کے بعد مقامی افراد نے مویشیوں سمیت بیراجی علاقوں کی طرف نقل مکانی کی تیاری کر لی۔ جبکہ حکومت کی جانب سے مفت گندم کی تقسیم کا عمل بھی شروع نہ ہو سکا۔ تفصیلات کے مطابق ضلع تھرپارکر کی 7 تحصیلوں مٹھی، اسلام کوٹ، ننگرپارکر، ڈیپلو، کلوئی، چھاچھرو، ڈاہلی کے علاقوں میں بارشیں نہ ہونے سے صورتحال سنگیں ہوگئی ہے ضلع بھر میں صرف چار ماہ بارشوں کے ہوتے ہیں جن میں تھری لوگ اپنے کھیتوں میں فصلیں باجرا، گوار، مونگ کی فصلیں کاشت کرتے ہیں۔ اس سال صرف تھر کے کچھ علاقوں میں ہلکی بارش ہوئی، سلسلہ وار بارشیں نہ برسنے سے پورا علاقہ قحط سالی کی لپیٹ میں آگیا ہے درخت پودے اور گھاس ختم ہونے لگے۔ اور زرخیز زمینیں بھی بنجر بن گئی ہیں، جنگل میں بھوک اور پیاس کے باعث پرندے اور جنگلی حیات بھی مرنے لگی ہے۔ گھاس اور درخت سوکھنے سے لاکھوں کی مویشی بھوک اور پیاس کا شکار ہو کر کمزور ہو گئے۔ جبکہ کچھ ہلاکتیں بھی ہوئی ہیں۔ تالاب اور کنویں بھی سوکھ گئے ہیں جس کے بعد یہاں کے باسیوں نے مویشیوں کے ہمراہ بیراجی علاقوں میرپورخاص، بدین، ٹنڈو الٰہیار، سانگھڑ کے طرف جانے کی تیاری کر لی۔ جبکہ کچھ خاندان روانہ بھی ہو گئے ہیں۔ دوسری جانب حکومت نے ابھی تک مفت گندم اور مویشیوں کا چارہ تقسیم نہیں کیا جس سے صورتحال گنبھیر ہوگئی ہے۔