کراچی (رپورٹ:نواز بھٹو) پی پی ضلع ملیر میں اختلافات سے بلدیاتی امور بھی متاثر ہو کر رہ گئے۔ این اے 237 سمیت ضلع کی بعض نشستیں ہارنے کا ذمہ دار بلدیہ ملیر کے چیئرمین اور پی ایس 127 کے صدر جان محمد بلوچ کو قرار دے دیا۔ بھانجے کو ٹکٹ نہ ملنے پرپارٹی کو شدید نقصان پہنچانے کا الزا م لگا دیا گیا ۔ جیتے اور ہارنے والے پی پی رہنماؤں نے بلاول ہاؤس کو وائٹ پیپر ارسا ل کرتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ کر دیا ۔چیئرمین اور وائس چیئرمین کے درمیان اختلافات کے باعث ضلع ملیر میں تمام ترقیاتی کام ٹھپ ہوکر رہ گئے وزیر اعلیٰ نے کرپشن کی تحقیقات کو حکم دے دیا۔ جان محمد بلوچ نے صورتحال پر تبصرہ کرنے سے انکارکرتے ہوئے نوکمنٹس کہہ کر فون بند کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق انتخابات کے بعد پی پی ملیر اندرونی اختلافات کا شکار ہے اور انتخابات میں کچھ نشستیں ہارنے کا ذمہ دار پارٹی کے مقامی رہنماؤں کو قرار دیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق ضلع ملیر میں پارٹی شکست کا ذمہ دار بلدیہ ملیر کے چیئرمین جان محمد بلوچ کو قرار دیا گیا ہے۔ وائٹ پیپر میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ جان محمد بلوچ پی ایس 89سےاپنے بھانجے ایوب بلوچ کے بجائے سلیم بلوچ کو ٹکٹ ملنے پر سخت برہم تھے اورانہوں نے موثر انتخابی مہم نہ چلا کر پارٹی کو سخت نقصان پہنچایا اور این اے 237سے ان کی وجہ سے پارٹی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ مزیدالزام لگایا گیا ہے کہ ڈی ایم سی ملیر کے چیئرمین جان محمد بلوچ کے مخالف پارٹی سے قریبی تعلقات ہیں اور ان کے پورے خاندان نے انتخابات میں پارٹی پالیسی کے خلاف کام کیا ۔ دوسری جانب جان محمد بلوچ اور وائس چیئرمین عبد الخالق مروت کے درمیان اختلافات بھی شدت اختیار کر گئے ہیں۔ عبد الخالق مروت کی جانب سے چیئرمین پر اختیارات کےناجائز استعمال اور بیرونی عناصر کی مداخلت پر سخت احتجاج کیا ہے۔ ان اختلافات کے باعث بلدیہ ملیر کے تمام ترقیاتی کام التوا کا شکار ہیں جس کی وجہ سے پارٹی کے منتخب ارکان نے ضلعی قیادت کے سامنےبرہمی کا اظہار کیا ہے اور چیئرمین کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق ملیر سے رکن قومی اسمبلی آغا رفیع اللہ نے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ سے بھی رابطہ کیا اور تمام صورتحال سے آگاہ کیا ۔ اس سلسلے میں آغا رفیع اللہ نے امت کو بتایا کہ ڈی ایم سی ملیر کو چیئرمین جان محمد بلوچ نے کرپشن کا گڑھ بنا دیا ہے اس معاملے پر میں نے وزیر اعلیٰ سے بھی بات کی ہے جنہوں نے اینٹی کرپشن کو تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج (ہفتہ) بلاول ہاؤس میں اجلاس بلایا گیا ہے جس میں ہم اس معاملے کو بھی اٹھائیں گے۔ حلقہ این اے 237 سے ہارنے والےپی پی امیدوار حکیم بلوچ نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ جان محمد بلوچ کی وجہ سے انتخابات میں پارٹی کو سخت دشواریوں کا سامنارہا ا اور نقصان بھی اٹھانا پڑا جس کی تحقیقات ہونی چاہئے۔