مقدمات جلدنمٹانے-سول قوانین میں بہتری کی ضرورت ہے-انورمنصور
اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے قیام کے ساتھ ہی مقررکیے جانے والے نئے اٹارنی جنرل پاکستان انورمنصورخان نے مقدمات کو جلدسے جلدنمٹانے ،فوجدار ی قوانین میں بعض سقم اور سول قوانین میں بہتری لانے پر زور دیتے ہوئے کہاہے کہ قوانین کوضرورت کے مطابق ڈھالنے کی ضرورت ہر وقت رہتی ہے ۔وزیراعظم عمران خان کی چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار سے ملاقات میں جوڈیشل ریفارمزپر بات ہوگی ۔عالمی عدالت انصاف میں زیر التواء بھارتی جاسوس سمیت دیگرمقدمات میں ٹھوس لائحہ عمل کے ساتھ پیش ہوں گے تاکہ مقدمات میں پاکستان کاموقف بہتراندازمیں پیش کرسکیں ۔’’امت ‘‘سے گفتگومیں نئے اٹارنی جنرل انور منصورخان نے بتایاکہ وہ آج پیر کواپنے عہدے کاباقاعدہ چارج سنبھالیں گے،بہت سے معاملات کاجائزہ بھی لیناہے اور ان میں بہتری کے لیے کوشش بھی کرناہے ۔انھوں نے کہاکہ میں ذاتی طورپر اس بات کا قائل ہوں کہ ملک میں مختلف معاملات میں بنائے گئے قوانین میں بدلتے وقت کے ساتھ ساتھ تبدیلی اور ترمیم کی گنجائش بہرحال رہتی ہے اور ہمارے بعض قوانین بہت زیادہ پرانے ہیں جن میں بہتری لائی جانی چاہیے ،حکومت سے بھی اس بارے میں بات کروں گا اور ویسے بھی وزیراعظم عمران خان نے اس بارے میں پالیسی بیان کردی ہے کہ مقدمات کوجلدسے جلدنمٹانے اور زیر التواء مقدمات بارے چیف جسٹس پاکستان سے ملاقات کریں گے، امکان ہے کہ رواں ماہ ستمبرمیں ہی ملاقات ہوگی جس میں جوڈیشل ریفارمزسمیت عوامی نوعیت کے عدالتی مسائل کے حل کے لیے تجاویزپر مشاورت ہوگی ۔انورمنصورکاکہناتھاکہ بہت سے معاملات میں ابھی چیزوں کاجائزہ بھی لیناہے اس کے لیے وہ پیر سے اپنے کام کاآغازکریں گے ۔انھوں نے کہاکہ عدالتوں میں کام بہتر اندازمیں جاری ہے اور مقدمات کی سماعت کی جارہی ہے، جہاں مقدمات نمٹائے جارہے ہیں وہاں مقدمات کے اندراج میں بھی اضافہ ہواہے۔عوام کوریلیف دلانے کے لیے مقدمات کے جلدسے جلدفیصلے ہوناضروری ہیں ۔انھوں نے مزیدکہاکہ فوجداری قوانین میں جس طرح سے بعض سقم موجودہیں یاسول قوانین میں مقدمات کاسالہاسال چلنابھی ایک عوامی مسئلہ ہے اس کے لیے وزیراعظم عمران خان نے بھی بات کی ہے کوشش ہوگی کہ مقدمات جلدسے جلدنمٹائے جائیں اور خاص طور پر سول مقدمات میں زیادہ عرصے تک مقدمات کاچلتے رہنازیادہ تکلیف دہ معاملہ ہے اس بارے بھی کام کیاجاناچاہیے ۔سپریم کورٹ میں مقدمات کوجلدسے جلدنمٹانے کے لیے چیف جسٹس پاکستا ن میاں ثاقب نثار نے توہفتہ اور اتوار کوبھی کام جاری رکھاہواہے جس سے یقینی طورپر مقدمات کاعدلیہ پر بوجھ کم ہواہے اور مزیدبھی کم ہوگا۔جہاں جہان بھی اور جن جن قوانین میں کوئی سقم ہے اس کودرست کریں گے ۔انھوں نے کہاکہ وہ ملک کے چیف لاء آفیسر کی حیثیت سے عوام الناس کوعدالتوں میں زیرالتواء مقدمات میں جوبھی ریلیف دلاسکے دلوائیں گے اور اس بارے حکومت کوتجاویزبھی دیں گے ۔