چیف جسٹس نے چکرا گوٹھ میں مکانات کا انہدام رکوادیا

0

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار نےکورنگی چکرا گوٹھ میں مکانات کا انہدام روکتے ہوئے بورڈ آف ریونیو،کے ڈی اے و دیگر متعلقہ حکام سے ایک ماہ میں ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔ چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ قانون کے تحت تعمیر مکان مسمار نہیں ہونے دیں گے۔ غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی ہو گی۔ ہم انصاف کے لیے بیٹھے ہیں۔عوام اپنے مسائل تکالیف کھل کر بیان کریں ۔ ان کی داد رسی ہوگی۔کسی سے ڈرنے کی ضرورت نہیں۔چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ انہیں لاپتہ افراد،اور ان کے عزیزوں کا احساس ہے۔بہت جلد لاپتہ افراد کی بازیابی یقینی ہوگی۔مسنگ پرسن کمیشن میں اعلی افسر موجود ہیں ۔بہت جلد لاپتہ افراد کی بازیابی یقینی ہوگی۔ چیف جسٹس نے شہریوں کی جانب سےدیے گئے لاپتہ افراد کے نام کمیشن کو بھیج دیے ہیں۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس کراچی رجسٹری میں اتوار کو پہنچے تو ان کی آمد سے قبل ہی چکرا گوٹھ کے مکینوں کے علاوہ لاپتہ افراد کے اہلخانہ بڑی تعداد موجود تھے ،جنہوں نے مطالبات کے حق میں نعرے بازی کی ۔چیف جسٹس چکرا گوٹھ کورنگی کے مکینوں اور لاپتہ افراد کے اہلخانہ کو اپنے چیمبر میں بلا لیا۔چکرا گوٹھ کورنگی کے مکینوں نے چیف جسٹس کو بتایا کہ کے ڈی اے حکام نے ان کے مکانات کو چائنا کٹنگ قرار دیتے ہوئے انہدام کیلئے گھر خالی کرنے کے نوٹس بھیجے ہیں۔اگر زمین چائنا کٹنگ والی تھی ،الاٹ ہی کیوں کی گئی۔انہوں نے کے ڈی اے کا اقدام کو بدنیتی پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے کے نتیجے میں 438 گھر متاثر ہوں گے۔متعلقہ حکام نے انصاف نہیں کیا۔کے ڈی اے حکام بھی ہراساں کر رہے ہیں ۔اس موقع پر چیف جسٹس نے انہیں یقین دلایا کہ قانونی مکانات مسمار نہیں ہونے دیے جائیں گے۔لاپتہ افراد کے عزیزوں نے اپنے پیاروں کی گمشدگی کے حوالے سے چیف جسٹس کو آگاہ کیا۔اس موقع پر کئی افراد لاپتہ بچوں کا ذکر کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئے۔لیاقت آباد سے ایک معمر خاتون نے بتایا کہ ان کا بیٹا صابر 2016 سے لاپتہ ہے ۔میں اور شوہر مختلف اداروں میں دھکے کھا کھا کر تھک گئے ہیں۔ اس پر چیف جسٹس نے انہیں تسلی دی اور کہا کہ مسنگ پرسن کمیشن آپ کا بیٹا بازیاب کرائے گا ۔ ہمیں لاپتہ افراد اور ان کے اہلخانہ کا احساس ہے۔ کمیشن میں اعلیٰ افسران موجود ہیں اور بہت جلد لاپتہ افراد کی بازیابی یقینی ہوگی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More