کراچی (رپورٹ : خالد زمان تنولی) اسٹیل ٹاؤن میں ٹینکر مافیا نے نیشنل ہائی وے پر کروڑوں کی لاگت سے قائم فلائی اوور برباد کردیا، پل پر پڑے خطرناک گڑھے سے شاہراہ پر حادثات معمول بن گئے ہیں،جس کی مرمت سے ادارے مجرمانہ غفلت برت رہے ہیں۔ دوسری جانب غیر قانونی ہائیڈرنٹ کا پانی کارخانوں اور فیکٹروں کو فروخت کیا جا رہا ہے، جس سے کئی علاقوں میں قلت آب کا بحران سنگین ہوگیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق بن قاسم فلٹر پلانٹ کے قریب قائم ہائیڈرنٹ سے 18 ویلرز واٹر ٹینکرز 9 ہزار سے 12 ہزار گیلن پانی غیر قانونی طور پر رات 9 بجے کے بعد لانڈھی انڈسٹریل ایریا اور کورنگی صنعتی ایریا سمیت دیگر علاقوں میں فیکٹریوں و کارخانوں کو سپلائی کرتے ہیں۔ ‘‘امت ’’سروے کے دوران دیکھا گیا کہ مذکورہ ہیوی ٹینکرز سے گرنے والا پانی ناصرف مین نیشنل ہائی وے پر سفر کرنیوالوں کیلئے خطرناک ثابت ہو رہا ہے بلکہ ظفر ٹاؤن سے متصل ریلوے لائن پر بنے فلائی اوور کی بربادی کا بھی سبب بننے لگا ہے۔ فلائی اوور کے ایک ٹریک پر گڑھا بن چکا ہے جو کہ بڑے حادثے کے سبب بن سکتا ہے۔ سروے میں دیکھا گیا کہ مذکورہ فلائی اوور پر جگہ جگہ دراڑیں پڑ چکی ہیں جو کسی بھی وقت ٹوٹ سکتا ہے۔رات کے اوقات میں تیز رفتار ٹینکرز گرین سٹی، منزل پمپ، جوگی موڑ ، بھینس کالونی موڑ اور رزاق آباد کے اطراف میں کئی راہ گیروں کو کچل چکے ہیں جبکہ ٹینکرز سے نکلنے والے پانی سے سڑک پر کئی موٹر سائیکل سوار سلپ ہوکر زخمی ہوچکے ہیں۔ دوسری جانب شاہ لطیف، ظفر ٹاؤن، مسلم آباد اور لانڈھی کے مکینوں نے اسٹیل ٹاؤن میں قائم ہائیڈرنٹ کیخلاف شکایات کے انبار لگا دیئے۔ مکینوں کا کہنا تھا کہ جب سے ہائیڈرنٹ قائم کیا گیا ہے، مذکورہ آبادیوں میں پانی بحران ہے۔ قائد آباد کی یونین کونسل خلد آباد کے مکینوں کا کہنا تھا کہ عید الاضحیٰ کے ایام میں لوگ بوند بوند کیلئے ترس رہے تھے، ہائیڈرنٹ سے بغیر کسی وقفے کے 24 گھنٹے بھاری ٹینکرز کے ذریعے پانی سپلائی کیا جا رہا ہے۔ ظفر ٹاؤن کے رہائشیوں نے بتایا کہ ٹینکرز سے نکلنے والے پانی سے پل تباہ ہو رہا ہے، جبکہ منزل پمپ سے قذافی ٹاؤن آنے والی سڑک بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہائیڈرنٹ کو فوری بند کیا جائے۔