اسٹیل مل ٹریڈ یونینوں پر پابندی کا خطرہ

0

کراچی (رپورٹ: ایس ایم انوار) پاکستان اسٹیل مل میں ٹریڈ یونین سازی پر پابندی لگنے کے خطرات پیدا ہوگئے ہیں ۔پیر کے روز حساس ادارے ملٹری انٹلی جنس ((MIکے افسران پر مشتمل ایک وفد نے پاکستان اسٹیل مل کا سرپرائز دورہ کیا ۔ ذریعے کے مطابق وفد نے آپریشنل بلڈنگ سمیت ہیڈآفس میں انڈسٹریل ریلشن (IR) ڈپارٹمنٹ کے دفاتر بھی گئے اور انچا رج (IR) قاسم چانڈیو سے اسٹیل مل کی تمام رجسٹر ڈ یونینوں کی تعداد ان کے عہدے داروں کے نام اورادارے میں ان کی مقبولیت کا گراف /تناسب اور کون کیا کررہا ہے۔ یہ تمام تفصیلات Categoricalyحاصل کیں ۔ان ٹریڈ یونینوں میں حکمراں جماعت کی حمایت یافتہ (CBA) انصاف لیبر یونین ، پیپلزپارٹی کی حمایت یافتہ پیپلزورکریونین ، جماعت اسلامی کی حمایت یافتہ پاکستان اسٹیل لیبر یونین پاسلو اور مسلم لیگ ن کی حمایت یافتہ پاکستان اسٹیل ورکر لیگ شامل ہے ۔ واضح رہے کہ پاکستان اسٹیل مل کے مستقبل کے حوالے سے دفاعی اداروں کی دلچسپی گزشتہ سال سامنے آچکی ہے، جب پاکستان اسٹیل مل کو منسٹری آف ڈیفنس پروڈکشن کو دینے پر غور کیا گیا ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ منتقلی سے قبل اسٹیل مل کو ایک مخصوص مدت کیلئے FWO نامی آرگنائزیشن کے حوالے کیا جائے گا ،جس میں طے شدہ فارمولے آپریٹ رن اینڈ ٹرانسفرکے تحت قومی ادارے کو دوبارہ فعال کرکے رواں دواں بنانا ہے ۔ذریعے کا کہناہے کہ یہ تمام معاملات شروع ہونے سے قبل پاکستان اسٹیل مل میں ٹریڈ یونین سازی پر پابندی عائد کی جاسکتی ہے ۔واضح رہے کہ کرنل افضل مرحوم کے دور میں جب پاکستان اسٹیل مل بھرپور منافع دے رہی تھی ،اس وقت فولاد سازی کے اس بڑے قومی ادارے میں یونین سازی پر مکمل پابندی عائد تھی ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More