العزیزیہ ریفرنس میںواجد ضیا کے بیان بدلنےپر نیب کو نوٹس
اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )العزیزیہ ریفرنس میں پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء کے بیان میں تبدیلی کے معاملے پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے قومی احتساب بیورو (نیب) کو نوٹس جاری کرتے ہوئے چوبیس گھنٹوں میں جواب طلب کیاہے ۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی درخواست پر قومی احتساب بیورو (نیب) کوآج منگل کے لیے نوٹس جاری کر دیا۔جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل اسلام آباد ہائیکورٹ کے بنچ نے درخواست پر سماعت کی۔سماعت کے دوران نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ‘میرا موقف ہے کہ نواز شریف اور حسین نواز نے رپورٹ پیش نہیں کی ۔جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ رپورٹ پیش کی گئی تو جے آئی ٹی رپورٹ میں موجود ہوگا۔خواجہ حارث نے کہا کہ ‘میرے سوال پر واجد ضیاء نے جواب دیا، جو لکھا گیا۔ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ نیب پراسیکیوٹر کے اعتراض پر فاضل جج نے لکھا گیا بیان تبدیل کردیا۔جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ ‘بیان تبدیل کرنے سے آپ کے کیس پر کیا اثر پڑے گا؟خواجہ حارث نے کہا کہ نیب کے اعتراض پر لکھا گیا بیان تبدیل ہوسکتا ہے۔جس پر جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ ‘نیب حکام کو سن لیتے ہیں۔اس کے ساتھ ہی عدالت عالیہ نے نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔