افغان اہلکار کی فائرنگ-طالبان حملے میں3امریکی فوجی ہلاک
کابل(امت نیوز)افغان فوج کی فائرنگ سے ایک امریکی فوجی ہلاک اور دوسرا زخمی ہو گیا۔امریکی فوج نے 25اگست کو ننگر ہار پر کی گئی فضائی حملے کو اپنی کارروائی تسلیم کرتے ہوئے داعش کے ایک مرکزی رہنما کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے ۔ افغان حکومت اس سے قبل حملے کو اپنی کارروائی قرار دیتی رہی ہے ۔ پیر کی شام قندھار میں بم دھماکوں کے نتیجے میں 2 افسروں سمیت 13 پولیس اہلکار ہلاک و زخمی ہوئے۔طالبان نے الخندق آپریشن کے دوران افغانستان میں کم از کم2 امریکی فوجیوں سمیت 7 ہلاکتوں، بگرام ایئر بیس پر میزائل حملوں اور حکومت کے حامی60افغان اہلکاروں کے ہتھیار پھینکنے کا دعویٰ کیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق امریکی فوج کے ایک ترجمان نے مشرقی افغان صوبے میں ایک امریکی فوجی کی ہلاکت اور دوسرے کے زخمی ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔امریکی ترجمان کا کہنا ہے کہ واقعہ بظاہر افغان فوجیوں کی فائرنگ کا نتیجہ ہے ۔رواں برس میں یہ امریکی فوج کے 7ویں اہلکار کی ہلاکت ہے ۔ ادھر طالبان ترجمان کا کہنا ہے کہ افغان صوبوں غور،پروان، بلخ و لوگر میں الخندق آپریشن کے تحت حملے جاری ہیں ۔لوگر کے ضلع محمد آغا کے علاقوں تنگی وغجان میں کابل، گردیز ہائی وے سے گزرنے والے امریکی فوجی قافلے پر ہلکے اور بھاری ہتھیاروں سے حملہ کر دیا۔ اس موقع پر لڑائی ایک گھنٹے تک جاری رہی۔جس کے نتیجے میں 2امریکی فوجی ہلاک اور کئی زخمی ہو گئے ۔ حملے میں امریکی فوج کی 5بڑی گاڑیاں بھی تباہ ہو گئیں ۔ لوگر کے صدر مقام عالم شہر کے علاقہ سیدحبیب اللہ قلعہ میں امریکی قافلے پر اسی نوعیت کے حملے میں مزید4گاڑیوں کی تباہی و متعدد فوجی ہلاک ہوئے۔ضلع بلخ میں افغان حکومت کے حامی کمانڈر نور کی 2چوکیوں پر حملہ کیا گیا ،جس کے نتیجے میں4 جنگجو ہلاک ہو گئے جبکہ ایک چوکی فتح کر لی گئی ۔ صوبہ بدخشاں کے ضلع کشم میں حکومت کے حامی 10شدت پسندطالبان میں شامل ہو گئے ہیں۔ادھر امریکی فوج نے افغان صوبہ ننگر ہار میں 25 اگست کو کئے گئے فضائی حملے کو اپنی کارروائی تسلیم کرتے ہوئے بمباری میں دہشت گرد تنظیم داعش افغانستان کے ایک اہم رہنما کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے ۔ امریکی فوج کے مطابق مارا جانے والا ابو سعید اورکزئی داعش کا تیسرا بڑا رہنما جو امریکی کارروائی میں مارا گیا ہے ۔25 اگست کو حملے کے بعد گورنر ننگر ہار کے ترجمان عطا اللہ خوگیانی نے افغان فضائیہ کی بمباری کے بعد 10داعش دہشت گردوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا ۔ افغانستان میں امریکی و نیٹو فوج کے نئے سربراہ جنرل اسکاٹ ملر کا کہنا ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادی خطے میں دہشت گردانہ عزائم رکھنے والی تنظیموں پر دباؤ برقرار رکھیں گے تاکہ مستقبل میں افغانستان کے امن مذاکرات میں کردار ادا کیا جا سکے۔