لاہور میں تحریک انصاف کے بینرز کی بھرمارپر سپریم کورٹ برہم

0

اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )سپریم کورٹ نے لاہور میں جگہ جگہ تحریک انصاف رہنماؤں کے بینرز پر برہمی کااظہار کیاہے ،عدالت نے بل بورڈز پر ڈی ایچ اے، این ایل سی، این ایچ اے اور محکمہ ریلوے کو نوٹس جاری کر دیے ہیں اور 10 دن میں جواب طلب کرلیا۔آبادی پر قابوپانے کے لیے بنائی گئی کمیٹی سے بھی6ہفتو ں میں رپورٹ طلب کرلی ہے۔ ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دورانہارٹی کلچر کی ایڈیشنل ڈی جی نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ لاہور میں بل بورڈز این ایل سی، این ایچ اے اور ڈیفنس اتھارٹی نے لگا رکھے ہیں۔چیف جسٹس نے پوچھا کہ ڈی ایچ اے کے اربوں روپے کہاں جاتے ہیں؟ کبھی ملک کی فوج بھی پیسہ کمانے کیلئے کاروبار کرتی ہے؟ فوج کا کیا کام کہ ہاؤسنگ سکیم بنائے، بنانی ہے تو ملازمین اور شہداء کیلئے بنائے، ہاوٴسنگ اسکیموں میں فوجی افسران کیوں آ جاتے ہیں؟۔ بل بورڈز کیلئے اصول وضع کریں گے جو ملک بھر پر لاگو ہوگا۔کینٹ بورڈ کے وکیل نے کہا کہ کنٹونمنٹ بورڈ کی آمدن کا بڑا حصہ بل بورڈز سے آتا ہے۔ جسٹس عمر عطا نے کہا کہ بل بورڈز دوران ڈرائیونگ توجہ ہٹانے کا باعث بنتے ہیں۔ لاہور کے ہر کھمبے پر چوہدری سرور اور پی ٹی آئی کے بینر لگے ہیں، ان کو بینرز لگانے کی اجازت کس نے دی ۔ ہارٹی کلچر کی ایڈیشنل ڈی جی نے کہا کہ لاہور میں بل بورڈز پی ایچ اے نے نہیں لگائے، ہم سے کسی نے منظوری بھی نہیں لی، ایک آدھ بار ہٹائے تو ہمارے ملازمین کے خلاف مقدمات درج کر لئے گئے، بل بورڈز کنٹونمنٹ، ڈیفنس، این ایل سی اور این ایچ کے ہیں۔ وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ کینٹ کو حکومتوں سے کوئی فنڈ نہیں ملتے، کینٹ کے عوام کو سہولیات دینے پر خرچہ ہوتا ہے۔ ڈی جی نے بتایا کہ پارک کی تزئین و آرائش کیلئے کوئی فنڈ نہیں لیتے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ فنڈ نہ لینے کا کیا مطلب ہے آپ کیسینو کھول لیں؟۔ عدالت نے ڈی ایچ اے لاہور، این ایل سی، این ایچ اے اور محکمہ ریلوے کو نوٹس جاری کر کے 10 دن میں جواب طلب کر لیا ۔دریں اثناء بڑھتی آبادی کیخلاف ازخود نوٹس کی سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران ،عدالت کی ہدایت پرسندھ سے مہرتاج ،بلوچستان سے امیربلوچ کو کمیٹی میں شامل کر لیا گیا۔آبادی پرکنٹرول کیلئے کمیٹی کے ٹی او آر ز بھی عدالت میں پیش کر دیئے گئے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کمیٹی ان ٹی او آرز کو کثرت رائے سے تبدیل بھی کرسکتی ہے،عدالت کی ہدایت پر نواز شریف کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کو بھی کمیٹی میں شامل کر لیا۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ فواد حسن فواد نیب کومطلوب ہونے کے باوجود کمیٹی میں شامل ہیں،فواد حسن فواد نے آبادی پر قابو پانے کے معاملے پرکافی کام کیا ہے،عدالت نے حکم دیا کہ کمیٹی آبادی پرقابو پانے سے متعلق کمیٹی 6 ہفتے میں رپورٹ پیش کرے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More