ٹھوس شواہد پرملزمان کی عبوری ضمانت منسوخ ہو سکتی ہے- حیدر امام رضوی
کراچی (اسٹاف رپورٹر)کے الیکٹرک کی غفلت اور لاپروائی کے باعث 8سالہ محمد عمر کے دونوں بازوؤں سے محروم ہونے سے متعلق کیس میں 9 ملزمان جنرل منیجر کریکٹومینٹی نینس ریاض احمد ناامانی ، ڈپٹی جنرل منیجرضمیر احمد شیخ ، انچارج کے الیکٹرک عمران اسلم ، ڈی جی ایم ثاقب عباس ، منیجر کریکٹومینٹی نینس نثار احمد ، سپروائزر ارسلان ، شفٹ انچارج سید شاہ نواز ، اسسٹنٹ انجینئر رضا حسین رضوی اور شفٹ انجینئر شوکت منگی نے عبوری ضمانت حاصل کررکھی ہے اس حوالے سے کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر حیدر امام رضوی ایڈووکیٹ نے کہا کہ اگرتفتیشی افسر مؤقف اپنا تا ہے کہ کے الیکٹرک کی غفلت سے 2 بچوں کی زندگیاں خراب ہوئی ہیں اس کے ساتھ ساتھ وہ تصویر و دیگر دستاویزات پر مبنی ثبوت پیش کرتا ہے ، اس کے علاوہ تفتیشی افسر یہ کہتا ہے کہ اسے مذکورہ ملزمان کی کسٹڈی چاہیئے کیونکہ ملزمان سے تفتیش کرکے حقائق سامنے لانے ہیں اور یہ سامنے لانا ہے کہ غفلت میں کون کون سا افسر ملوث ہے اور اگر ملزمان کو ضمانت دی جاتی ہے تو اس سے شہر میں دیگر واقعات رونما ہونے کے خدشات ہیں ، اس صورت میں ملزمان کی عبوری ضمانت منسوخ کی جاسکتی ہے ۔