راولپنڈ ی ( اسد اللہ ہاشمی ) این اے 60 میں پی ٹی آئی قیادت نے شیخ راشد شفیق کو پارٹی کا امیدوار ماننے سے انکار کردیا،تحریک انصاف اورعوامی مسلم لیگ کے درمیان اختلافات میں شدت آ گئی ، موروثی سیاست کے خاتمے اور شیخ راشد کے خلاف قراردار اعلیٰ قیادت کو بھجوادی گئی ۔تفصیلات کے مطابق راولپنڈٰ ی کے حلقہ این اے 60میں ضمنی الیکشن کےلئے پی ٹٰی آئی کے مقامی قائدین نے موروثی سیاست کو مسترد کر دیاہے ۔ عوامی مسلم لیگ کے رہنماشیخ راشد شفیق کی حمایت کرنے سے انکار اور اپنا امیدوار کھڑا کرنے کےلئے قراردار منظور کر لی ۔ پی ٹی آئی کی مخالفت کے بعد شیخ راشد شفیق کو الیکشن میں مشکلات کا سامنا ہے ۔ادھر وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے بھی بھتیجے کو ٹکٹ دلانے کے لئے پی ٹی آٗئی کی اعلیٰ قیادت کو پیغامات بھجوائے ہیں ۔ذرائع کے مطابق آٗئندہ دو روز میں اس حوالے سے شیخ رشید اور وزیر اعظم عمران خان کے درمیان ملاقات بھی متوقع ہے ۔ جبکہ دوسری جانب عمران خان کی طرف سے وزرااور مشیروں کے خاندان کے کسی فرد کو ٹکٹ نہ دینے کے اعلان کے بعد شیخ رشید کےلئے راولپنڈی کی سیاست میں ایک مرتبہ پھر مشکلات آ گئی ہیں ۔ راشد شفیق گزشتہ دنوں یہ دعویٰ کرچکے ہیں کہ وہی پی ٹی آٗئی کے امیدوار ہوں گے اور حلقہ 60 سے بلے کے نشان پر الیکشن لڑیں گے تاہم ان کی امیدوں پرتحریک انصاف کے مقامی رہنماوں نے پانی پھیر دیا ہے ۔ گزشتہ روز تحریک انصاف راولپنڈی کے رہنماوں اور این اے 60 سے کاغذات جمع کرانے والے والے مرکزی رہنماوں سابق ایم پی اے عارف عباسی ، چوہدری محمد اصغر، مصڈق گھمن ، ملک ظہیر احمد اعوان ، قیصر میر داد، آفتاب قریشی ، محمد علی امین نے پی ٹی آئی کے مرکزی ڈ پٹی جنرل سیکرٹری آصف اعزاز اور انجینئر افتخار چوہدری سے ملاقات کی اور تمام امیدواروں کی جانب سے متفقہ طور پر منظور کی گئی قراردار پیش کی جس میں واضح کہا گیا کہ تحریک انصاف این اے 60 سے ہر صورت اپنا امیدوار میدان میں لائے اور چچا بھتیجے کی سیاست کو راولپنڈٰ ی میں نہیں چلنے دینگے ۔ سردجنگ نے راولپنڈی کی سیاست میں نیا رخ اختیار کر لیا ہے ۔دونوں پارٹیوں کے رہنما حلقہ سے پارٹی کے امیدوار کے لئے دعوے کر رہے ہیں ۔