کراچی (رپورٹ:عظمت علی رحمانی) جامعہ اردو میں آن لائن داخلوں کا سسٹم بیٹھ گیا،ایم فل اور پی ایچ ڈی پروگراموں میں آن لائن داخلوں کی سہولت 3روز بعد بھی شروع نہیں کی جاسکی،طلبہ و طالبات کو شدید پریشانی کا سامناکیا جا رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق جامعہ اردو کی جانب سے کراچی کے دونوں کیمپس جس میں گلشن کیمپس اور عبدالحق کیمپس شامل ہیں ان میں ایم فل اورپی ایچ ڈی کے پروگراموں میں داخلے کا اعلان اتوارکو اشتہارات کے ذریعے کیا گیاتھا۔ جس کےمطابق جامعہ اردو کی جانب سے ایم فل اور ایم ایس کے 14شعبہ جات اور پی ایچ ڈی کے 8شعبہ جات میں داخلوں کا اعلان کیا گیا تھا،ایم ایس اورایم فل کیلئے شعبہ خرد حیاتیات،طبعیات ،ریاضیاتی علوم ،حیوانیات ،کمپیوٹر سائنس ،بین الاقوامی تعلقات ،سندھی ،عربی ،اردو،ابلاغ عامہ ،نباتات ،ماحولیاتی سائنس اور کیمیا سمیت حیاتیاتی کیمیا اور پی ایچ ڈی کے لئے کیمیا،ریاضیاتی علوم ،ابلاغ عامہ ،بین الاقوامی تعلقات ،اردو،حیوانیات ،طبیعیات اور نباتات شامل ہیں۔اشتہارات کے مطابق مذکورہ شعبہ جات میں داخلوں کے خواہشمند طلبہ 3ستمبر سے اپنے شعبہ جات میں داخلوں کے لئے آن لائن معلومات دیں گے ،جس کے بعد حاصل ہونے والے فارم کو ڈاؤن لوڈ اور متعلقہ افسران سے تصدیق کرانے کے بعد ایڈمن بلاک میں جمع کرانے تھے ،آن لائن داخلے 25ستمبر تک جاری رہیں گے ، داخلوں کی شرائط کے مطابق این ٹی ایس ،جی اے ٹی ،ای ٹی سی کے علاوہ ایچ ای سی کا ٹیسٹ کلیئر کرنے والوں کے علاوہ دیگر طلبہ کا تحریری ٹیسٹ متعلقہ شعبہ خود لے گا ، جس میں کامیابی کےبعدہی محدودنشستوں پر داخلے دیئےجائیں گے،جس کےلئے ٹیسٹ دینے والے امیدوار 2ہزار روپے اور پی ایچ ڈی والے 25سو روپے جمع کرائیں گے ،جبکہ حیرت انگیزطورپر4ستمبر کی رات گئے تک آن لائن داخلوں کے لئے جامعہ کا سرور بیٹھ گیا تھا جس کی وجہ سے طلبہ کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا، جامعہ کی جانب سے آن لائن داخلوں کے لیے جامعہ کی ویب سائٹ کے متعلقہ سیکشن میں ایڈمشنز میں اپنا اکاؤنٹ بنانے کے بعد صارف کولنک دیاجاتاہے کہ وہ ایم فل یا پی ایچ ڈی میں سے کسی ایک پر کلک کرے جس پر کلک کرنے کی صورت میں خودکار جواب موصول ہوتا ہے فی الحال یہ سہولت میسر نہیں ہیں۔ جس کی وجہ سے طلبہ کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔اس حوالے سے ڈائریکٹر ایڈمیشن ڈاکٹر راشد تنویرنے بتایا کہ ان کی ٹیم کوشش کررہی ہے کہ وہ جلد از جلد اس مسئلہ کو حل کریں تاکہ طلبہ و طالبات کو آسانی میسر ہو اور وہ آن لائن داخلہ جمع کراسکیں۔