امت رپورٹ
پی سی بی پیٹرن انچیف وزیراعظم عمران خان نے کرکٹ بورڈ کے نومنتخب چیئرمین احسان مانی کو بھرپور پروٹوکول استعمال کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ جس کے تحت احسان مانی کے گھریلو اخراجات بھی پاکستان کرکٹ بورڈ کے ذمے ہوں گے۔ اس کے علاوہ انہیں 3500 سی سی کار فراہم کردی گئی ہے۔ جبکہ ایک ڈرائیور اور دو سرکاری گارڈز بھی ان کے ہمراہ ہوں گے۔ غیر ملکی دوروں کے علاوہ ان کے یوٹیلٹیز بلز کے ماہانہ اخراجات دس لاکھ سے زائد ہوں گے۔ جبکہ پی سی بی قوانین کے تحت انہیں تنخواہ نہیں ملے گی۔ بلامقابلہ چیئرمین منتخب ہونے پر سابق کرکٹرز نے احسان مانی کو مبارکباد پیش کی ہے۔
عالمی اور مقامی خبر رساں اداروں سے حاصل کردہ معلومات کے مطابق احسان مانی پاکستان کرکٹ بورڈ کے نئے بلا مقابلہ چیئرمین منتخب ہوگئے ہیں۔ احسان مانی آئندہ تین سال تک کیلئے خدمات سرانجام دیں گے۔ گزشتہ روز پی سی بی ہیڈ کوارٹرز قذافی اسٹیڈیم لاہور میں ہونے والے الیکشن میں وزیر اعظم کے نامزد کردہ رکن کے مقابلے میں کسی امیدوار نے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کرائے۔ بورڈ کے الیکشن کمشنر جسٹس (ر) افضل حیدر اور ڈپٹی الیکشن کمشنر احمد شہزاد فاروق رانا کی زیر نگرانی مکمل ہونے والی اس کارروائی میں گورننگ بورڈ کے ارکان شریک ہوئے۔ ان میں وزیراعظم اور پی سی بی کے پیٹرن انچیف عمران خان کے نامزد دو ممبرز احسان مانی اور اسد علی خان، لیفٹیننٹ جنرل (ر) جاوید ضیا (چیئرمین ایس ایس جی سی)، ایاز بٹ (ڈائریکٹر اسپورٹس کے آر ایل)، لیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین (چیئرمین واپڈا)، ڈاکٹر نجیب صائم (ڈائریکٹر ایچ بی ایل)، مراد اسماعیل (صدر کوئٹہ ریجن)، شاہ ریز عبداللہ خان (صدرلاہور ریجن)، کبیر احمد خان (صدر فاٹا ریجن) نمائندے کے طور پر شامل تھے۔ ایڈہاک کی وجہ سے سیالکوٹ ریجن گورننگ بورڈ اجلاس کا حصہ نہیں بن سکا۔ سیکریٹری وزارت برائے بین الصوبائی رابطہ کیپٹن (ر) جہانزیب خان بطور مبصر شریک ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق پی سی بی پیٹرن انچیف عمران خان نے کفایت شعاری کی پالیسی کو ایک مرتبہ پھر نظر انداز کرتے ہوئے نجم سیٹھی جیسا پروٹوکول احسان مانی کو بھی دینے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔ جبکہ بورڈ کے خزانے میں موجود کروڑوں روپے کا کنٹرول بھی احسان مانی کے ہاتھ میں ہوگا۔ احسان مانی بطور چیئرمین پی سی بی سے کوئی تنخواہ حاصل نہیں کریں گے۔ تاہم اس کے بغیر ہی لاکھوں روپے ہر ماہ ان پر خرچ ہوں گے۔ جس میں مکمل سہولتوں سے آراستہ پرآسائش رہائش یا اس مد میں ایک لاکھ روپے ماہانہ دئیے جائیں گے۔ ایک 3500 سی سی کار بمع ڈرائیور بھی استعمال کیلئے دے دی گئی ہے۔ جبکہ گھر والوں کیلئے دو سوزوکی کلٹس بھی فراہم کی جائے گی۔ شہر سے باہر جانے پر بھی سہولت حاصل ہوگی۔ غیر ملکی دوروں پر اے کلاس پروٹوکول دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ بجلی، پانی اور گیس کے گھریلو بلوں کی ادائیگی یا اس مد میں 40 ہزار روپے ماہانہ لے سکتے ہیں۔ چیئرمین پی سی بی کو سیکورٹی گارڈز سمیت چار گھریلو ملازمین فراہم کیے جائیں گے۔ گھر پر ایک لینڈ لائن اور ایک موبائل فون بھی ملے گا۔ اپنے اور اہلیہ کیلئے تمام میڈیکل سہولتیں بھی حاصل ہوں گی۔ چیئرمین پی سی بی کو آفیشل دوروں پر اہلیہ کے ساتھ فرسٹ کلاس میں فضائی سفر کی سہولت حاصل ہوگی۔ وہ فائیو اسٹار ہوٹلز میں قیام کریں گے۔ اس دوران ڈومیسٹک دورے پر یومیہ 10 ہزار اور غیر ملکی ٹور پر رہائش کے ساتھ 300 ڈالر (پاکستانی تقریباً37 ہزار روپے)، جبکہ بغیر رہائش650 ڈالر یومیہ (تقریباً پاکستانی 80 ہزار روپے) الاوئنس دیا جائے گا۔ بزنس انٹرٹینمنٹ کی مد میں چیئرمین بغیر کسی حد کے رقم خرچ کر سکتا ہے۔ ادھرپاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق ڈائریکٹر جنرل جاوید میانداد، سابق ٹیسٹ کرکٹر صادق محمد، سابق وفاقی سیکریٹری کھیل اشرف خان، شیخوپورہ اسٹیڈیم ٹرسٹ کے ممبر و پی ٹی آئی کے رہنما رانا علی سلمان، سابق ٹیسٹ کرکٹر رانا نویدالحسن، ذوالقرنین حیدر اور کھیلوں کی دیگر اہم شخصیات نے احسان مانی کو پی سی بی کا بلامقابلہ نیا چیئرمین منتخب ہونے پر مبارک باد دی ہے۔ جاوید میانداد کا کہنا ہے کہ احسان مانی کے دور میں ملکی کرکٹ میں بہتری آئے گی اور ٹیم کی سلیکشن صرف اور صرف میرٹ پر ہوگی۔ وہ کرکٹ کے تمام معاملات شفاف طریقے سے چلائیں گے۔ واضح رہے کہ پی سی بی کے آئندہ تین سال کیلئے بلا مقابلہ منتخب ہونے والے نئے چیئرمین احسان مانی آئی سی سی کے صدر سمیت دیگر اہم عہدوں پر اپنی ذمہ داری نبھا چکے ہیں۔ انہوں نے 1989ء سے لے کر 1996ء تک انٹر نیشنل کرکٹ کونسل میں پی سی بی کے نمائندے کی حیثیت سے کام کیا۔1996ء اور 1999ء کے ورلڈ کپ کی ایڈوائزری کمیٹی میں شامل رہے۔ 1996ء میں وہ آئی سی سی کی مارکیٹنگ اور فنانس کمیٹی کے چیئرمین منتخب ہوئے اور 2002ء تک اس عہدے پر فائز رہے۔ اس کے بعد وہ آئی سی سی ایگزیکٹو بورڈ کے وائس چیئرمین منتخب ہوئے اور کئی کمیٹیوں میں بھی شامل ہوئے۔ 2003ء سے لے کر 2006ء تک آئی سی سی کے صدر بھی رہے۔ وہ راولپنڈی میں 29 مارچ 1945ء کو پیدا ہوئے۔ وہ کلب اور کالج کی سطح پر کرکٹ کھیل چکے ہیں۔ ٭