اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)چینی وزیر خارجہ ایک اہم دورے پر پاکستان پہنچ گئے ہیں جبکہ پاکستان کی نئی حکومت 62 بلین ڈالر کے سی پیک معاہدے کے حوالے سے دوبارہ مذاکرات کرنا چاہتی ہے،عمران خان حکومت کے مطابق یہ معاہدہ بہت حد تک چین کے حق میں ہے،ماہرین کا کہناہے کہ چینی وزیرکادورہ پاکستان کی سفارتی تنہائی کاتاثربھی دورکرے گا ۔تفصیلات کے مطابق چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی اعلیٰ سطح کے وفد کے ہمراہ پاکستان کے 3 روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے۔دفتر خارجہ کے اعلیٰ حکام نے ان کا استقبال کیا۔چینی وزیر خارجہ پاکستانی ہم منصب شاہ محمود قریشی، وزیر اعظم عمران خان اور نو منتخب صدر مملکت عارف علوی سے ملاقاتیں کریں گے۔ملاقاتوں میں دوطرفہ تعلقات، سی پیک، علاقائی سلامتی کی صورتحال اور افغان امن عمل سمیت دیگر موضوع زیر بحث آئیں گے۔قبل ازیں چینی وزرات خارجہ کی ترجمان ہوا چون اینگ نے بیجنگ میں معمول کی پریس بریفنگ کے دوران بتایا کہ پاکستان اور چین کے اقتصادی تعلقات گزرتے وقت کے ساتھ پائیدار ہورہے ہیں اور سی پیک سے ہمیں اچھے نتائج مل رہے ہیں۔چینی وزیر خارجہ کی باقاعدہ سرکاری ملاقاتوں کا سلسلہ آج ہفتے کے روز شروع ہو گا۔ جرمن نشریاتی ادارے کے مطابق پاکستان کی نئی حکومت سی پیک اقتصادی منصوبے کے حوالے سے ازسرنو مذاکرات چاہتی ہے۔ ایک پاکستانی وزیر کا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہنا تھا، ’’ہمارے خیال میں یہ معاہدہ بڑی حد تک چین کے حق میں ہے۔‘‘ اس وزیر کا مزید کہنا تھا، ’’ہم اس معاہدے پر دوبارہ مذاکرات چاہتے ہیں تاکہ جہاں تک ممکن ہو سکے اسے پاکستان کے لیے زیادہ سودمند بنایا جا سکے۔‘‘دوسری جانب امریکی وزیرِ خارجہ مائیک پومپیوکے طوفانی دورے کے بعد چینی وزیرِ خارجہ کا دورہ پاکستان سیاسی مبصرین کی نظر میں بہت اہمیت اختیار کر گیا ہے۔ کئی تجزیہ نگاروں کے خیال میں چینی وزیرِ خارجہ کا تین روزہ دورہ اورسعودی وزیرِ اطلاعات کی آمد پاکستان کی طرف سے اس بات کی کوشش ہے کہ وہ دنیا میں تنہا نہیں۔ پاکستان کے کئی حلقوں میں یہ تاثر ہے کہ امریکہ بھارت کے ساتھ مل کر پاکستا ن کو تنہا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔