سوات میں استانی نے بچی کا ہاتھ توڑ دیا
سوات(بیورورپورٹ) سوات کے علاقے سنگوٹہ میں گورنمنٹ گرلزپرائمری سکول کی اْستانی کا چوتھی جماعت کی طالبہ پر مبینہ تشددکیا، بچی پر ٹیسٹ میں فیل ہونے پر تشدد کیا گیا، منگلور پولیس نے ابتدائی رپورٹ درج کرلی ،محکمہ تعلیم سوات کی ڈی ای او نے انکوائری کے لئے کمیٹی قائم کردی ،جرگہ نے والد ین کو راضی کرانے کے لئے کوششیں شروع کردیں ،متاثرہ بچی مرواکے والد شیر محمد نے میڈیا کو بتایا کہ مس فرزانہ نےٹیسٹ میں فیل ہونے پر مبینہ طور پر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا اور نازیبا الفاظ بھی کہہ ڈالے ، انہوں نے کہاکہ تشدد کے ڈر سے سکول کی مزید کئی بچیاں بھاگ گئیں، بچی کے والد نے کہا کہ بچی کا ہاتھ بھی توڑ دیاگیا ہے، اْنہوں نے کہا مذکورہ مس اس سے قبل بھی سکول میں بچیوں پرتشدد کرتی آرہی ہے ، اْنہوں نے وزیر اعلی محمود خان ،سیکرٹری تعلیم سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے، ایس ایچ تھانہ منگلور انورخان سے رابطہ کیا گیا تو ان کاکہنا تھا کہ پولیس نے ابتدائی رپورٹ درج کرلی ہے تاہم دوسری جانب علاقہ مشران نے معاملہ کو خو ش اسلوبی سے حل کرنے کے لئے جرگہ شروع کردیا ہے ، محکمہ تعلیم زنانہ کے حکام کا کہناتھا کہ ڈی ای او سوات نے مس فرزانہ کے خلاف کارروائی کے لئے انکوائری کمیٹی تشکیل دی ہے جو آج اسکول جاکر باقاعدہ انکوائری کریگی ۔