بھاشا ڈیم کو پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی بنانے کی تجویز
اسلام آباد ( رپورٹ: محمد فیضان) وفاقی حکومت نے دیا میر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے حوالے سے پالیسی وضع کر لی جس پرآئندہ چند روز میں صوبائی حکومتوں کو اعتماد میں لیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق ’’بھا شا ڈیم پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی ‘‘ بنانے کی تجویز پرغورکیاجا رہاہے جس کے 48فیصد شیئرز عوام الناس کیلئے ہوں گے جبکہ 52فی صد حکومت اپنے پاس رکھے گی، شیئرز پاکستان سٹاک ایکسچینج کی وساطت سے عوام الناس کے سامنے پیش اور مالیاتی اداروں کی وساطت سے فروخت کئے جائیں گے ۔ ذرائع کے مطابق بیرون ملک مقیم پاکستانی بھی شئیرز خرید سکیں گے تاہم ملک اور دیار غیر میں بسنے والے پاکستانیوں کے لئے منافع کی الگ الگ شرح ہو گی۔ ملک میں مقیم پاکستانیوں کے لئے ایک شئیر500 سے 1000روپے مالیت کا ہونے کی تجویز زیر غور ہے ۔ جو شہری یہ شیئر خریدیں گے ان شیئر ہولڈر کو خالصتامنافع بجلی کے بلوں میں یونٹس کی شکل میں ماہانہ اور سہہ ماہی بنیادوں پر دیا جائیگا۔ ملک میں مقیم پاکستانیوں کے لئے شیئر کا منافع سو فیصد کی شرح سے جبکہ اوور سیز پاکستانیوں کے لئے منافع کی شرح150فی صد رکھی جا رہی ہے ۔ وفاقی حکومت کو قوی یقین ہے کہ کمپنی بنا کر شیئرز کی فروخت سے اسے اوپن مارکیٹ سے تقریبا 1200ارب روپے حاصل ہوں گے ۔وفاقی حکومت کی اولین ترجیح ہو گی کہ زیادہ سے زیادہ شئیرز اوور سیز پاکستانیوں کو فروخت ہوں تاکہ فارن انویسٹمنٹ ملے ،اس طرح ملکی زر مبادلہ کے ذخائر کی صورتحال بھی بہتر ہو گی، اوور سیز پاکستانیوں کو منافع ڈالرز کی صورت میں ادا کیا جائے گا۔دریں اثنا ء دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے لیے پری کوالیفکیشن مرحلے کا آغاز ہو گیا۔ترجمان واپڈا کے مطابق دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے لیے ملکی اور بین الاقوامی کمپنیوں نے پری کوالفکیشن کے لیے بڈز جمع کرائیں،ان میں 5 جوائنٹ وینچرز شامل ہیں۔ترجمان کے مطابق پری کوالیفکیشن بڈز کی جانچ پڑتال قواعد کے تحت کی جائے گی۔