اشتہاری پالیسی میں سی پی این ای سے مشاورت کی جائیگی۔مرتضیٰ وہاب
کراچی(پ ر) سندھ کے مشیر اطلاعات بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ محکمہ اطلاعات میں بہتری اور اس سلسلے میں اخبارات و جرائد کے ساتھ بھرپور تعاون اور موٴثر رابطہ کاری کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔صحافیوں کو پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی کے دوران تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔سندھ میں اشتہاری پالیسی سمیت میڈیا سے متعلق کسی بھی فیصلہ سازی اور قانون سازی میں سی پی این ای سے بھرپور مشاورت کی جائے گی۔ان خیالات کا اظہار وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر برائے اطلاعات بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کونسل آف پاکستان نیوزپیپر ایڈیٹرز کے زیر اہتمام ”میٹ دی ایڈیٹرز“ پروگرام میں کیا۔انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے سندھ میں 60چھوٹے ڈیم بنائے ہیں اور 21پر کام جاری ہے ۔آر ٹی آئی قانون پر عملدرآمد کراتے ہوئے میڈیا کمیشن کو فعال بنا کردوں گا۔میڈیا کو عوامی آگاہی مہم میں حکومت کا بھرپور ساتھ دینا ہوگا۔قبل ازیں سی پی این ای کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر جبار خٹک نے اخبارات کے مدیران، صحافیوں اور میڈیا کارکنوں کے درپیش مسائل بیان کرتے ہوئے کہا کہ آزادی صحافت ، آزادی اظہار رائے اور اختلاف رائے جیسے بنیادی آئینی حقوق کی پاسداری اور اخبارات کی آزادانہ ترسیل کے لئے مناسب اقدامات اٹھائے جائیں۔سندھ اسمبلی سے منظور شدہ ”رائٹ ٹو انفارمیشن“ قانون پر عملدرآمد یقینی بناتے ہوئے انفارمیشن کمیشن کو فعال کیا جائے۔اخبارات و جرائد کو اشتہارات کی منصفانہ، غیر جانبدارانہ اور شفاف تقسیم کو یقینی بناتے ہوئے جاری شدہ اشتہارات کی فہرست اور ادائیگیوں کی تفصیلات ویب سائیٹ پر آویزاں کی جائے۔اشتہاری ایجنسیوں کے ذریعے جاری کردہ اشتہارات کی رقوم براہ راست اخبارات و جرائد کو ادا کی جائیں، جبکہ اشتہاری ایجنسی کو صرف اس کا کمیشن ادا کیا جائے۔محکمہ اطلاعات سندھ سے رقوم کی وصولی کے باوجود اخبارات و جرائد کو ادائیگیاں نہ کرنے والی نادہندہ اشتہاری ایجنسیوں سے اخبارات کو واجب الادا بقایاجات جلد از جلد دلوائے جائیں اور سندھ کے محکمہ اطلاعات کے ذمہ اخبارات کو واجب الادا بقایاجات کی جلد از جلد ادائیگیاں کی جائیں۔بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے سی پی این ای کے اراکین کو تمام مطالبات جلد حل کرنے کی بھرپور یقین دہانی کرائی۔تقریب میں سابق سیکریٹری جنرل اعجازالحق، سیکریٹری فنانس حامد حسین عابدی، سیکریٹری اطلاعات عدنان ملک، سینئر اراکین قاضی اسد عابد، عارف بلوچ، غلام نبی چانڈیو، طاہر نجمی، سعید خاور، عبدالخالق علی، مظفر اعجاز، مقصود یوسفی و دیگر نے شرکت کی۔