ٹرانسپورٹرز۔ڈرائیور فلنگ سسٹم نہ لگنے-بنیادی سہولیات کےفقدان سے پریشان
کراچی(اسٹاف رپورٹر)ٹینکرز مالکان اور ڈرائیوروں نے کہا ہے کہ انتظامیہ عدالتی احکامات کو متنازع بنا رہی ہے ۔آئل کمپنیز کو ٹرمینل پر فلنگ سسٹم نصب کرنے کا پابند بنانے تک معاملات درست نہیں ہوں گے۔بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں تو اس سے اچھی جگہ کوئی نہیں ہو سکتی۔ٹرمینل پر پانی بند ہے ۔برائے نام تعمیر ٹوائلٹس گندگی سے بھرے ہوئے ہیں ۔صفائی کا کوئی انتظام نہیں۔بنیادی سہولیات نہ ہونے کی بات کرنے پر اٹھا کر تھانوں میں بند کر دیا جاتا ہے ۔امت کو سروے کے دوران آل پاکستان آئل ٹینکرز اونرز ایسو سی ایشن کے سربراہ اسلم نیازی، الائیڈ بزنس شاپ کیپرز یونین کے منور حسن ،سپریم کونسل آف آل پاکستان ٹرانسپورٹرز کے حنیف خان مروت نے کہا کہ انتظامیہ سپریم کورٹ کے فیصلے و احکامات کو متنازع بنانا چاہتی ہے۔ تمام سہولیات کی موجودگی کا دعویٰ محض کہانی ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ۔ چیف جسٹس خود ٹرمینل کا سرپرائز وزٹ کر لیں، انہیں فیصلہ کرنے میں آسانی ہو گی۔ ٹینکرز ٹرمینل پر کھڑے کر دیے گئے لیکن آئل کمپنیوں کو فلنگ سسٹم نصب کرنے کا پابند بنائے بغیر مسئلہ حل نہیں ہو گا ۔ٹرمینل پر پارکنگ کے باوجود روزانہ 2 سے 3 ہزار ٹینکرز کو شیریں جناح کالونی جانا پڑے گا ۔ شیریں جناح کالونی میں ورکشاپس بند کرا کے ہزاروں افراد کو بے روزگار کر دیا گیا ہے ۔ذوالفقار آباد ٹرمینل میں سہولیات موجود نہیں، یہاں تک کہ پنکچر کی دکان ہے نہ ہی کوئی سروس اسٹیشن ہے۔اس سے بھتہ مافیا کو فائدہ پہنچا ۔پیپلز شاپ کیپرز ویلفیئر، کے ایم سی، سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ اور آئل ٹینکرز کی نام نہاد جعلی ایسوسی ایشن نےملی بھگت سے زمینوں کی الاٹمنٹ میں بڑی خورد برد کا ارادہ کر رکھا ہے۔اپنے عزیزوں اور رشتے داروں کو دکاندار ظاہر کر کے الاٹمنٹ کی جائے گی۔کے ایم سی نے چند دن پہلے دکانداروں کی تصدیق کیلئے جعلی سروے کیا ہے ،متعلقہ اداروں کو بندر بانٹ کا نوٹس لینا چاہئے۔ڈرائیوروں مہران خان، راشد محمد، محمد ریاض محمد قاسم نے کہا کہ ذوالفقار آباد آئل ٹرمینل میں بنیادی سہولیات م ہوں تو اس سے اچھی جگہ اور نہیں ہو سکتی ۔یہاں پانی بند ہے برائے نام تعمیر ٹوائلٹس گندگی سے بھرے پڑے، صفائی کا کوئی انتظام نہیں ۔بنیادی سہولیات کی عدم موجودگی پر زبان کھولیں تو اٹھا کر تھانوں میں بند کر دیا جاتا ہے ۔ گاڑی خراب ہونے پر مرمت کے لئے کہیں لے کر جائیں تو باہر پولیس اٹھا لیتی ہے۔ہزاروں ٹینکرز کے لئے کنٹین صرف ایک ہے جہاں صرف 50 سے 100 افراد ایک وقت میں کھانا کھا سکتے ہیں اور یہ کنٹین اتنی دور ہے کہ جانے کیلئے گاڑی لانی پڑتی ہے۔فیس زبردستی لینے کی گئی تو ٹینکرز ہٹا دیں گے۔ٹرمینل عوام کی سہولت کے لئے بنا ہے اس کو کاروبار بنانے کی سوچنے والے باز آ جائیں۔