اسلام آباد(نمائندہ امت) وفاقی وزیرمنصوبہ بندی خسرو بختیار کا کہنا ہے کہ حکومت نئےسی پیک منصوبوں کیلئے قرضوں کے بجائے بلڈ ، آپریٹ اور ٹرانسفر نظام کو ترجیح دے گی ۔اس ضمن میں عالمی شہرت یافتہ کنسٹلٹس کی خدمات حاصل کی جائیں گی جو مستقبل کے منصوبوں کیلئے مالیاتی ماڈل کے بارے میں رائے دیں گے۔سی پیک منصوبوں میں دوسرے ممالک کو بھی شریک کیا جائے گا ۔ وہ سی پیک کے 56 ویں سہ ماہی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے ۔ اجلاس میں چین کی نمائندگی اسلام آباد میں تعینات چینی سفیر یاؤ جنگ نے کی ۔وفاقی وزیر نے کہا کہ مستقبل میں مجوزہ منصوبوں کو بلڈ آپریٹ و ٹرانسفر کی بنیاد پر بنانے کیلئے اسٹڈی کی جائے گی۔ہم نومبر یا دسمبر میں پاک چین مشترکہ گروپ کے اجلاس میں نئی اسٹڈیز کے ساتھ جائیں گے۔جمعہ کو کابینہ کمیٹی سی پیک وفاقی وزیرخسرو بختیار کی زیرصدارت ہوا۔ اجلاس میں سی پیک کے جوا ئنٹ ورکنگ گروپس کے اجلاس آئندہ ماہ بلانے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ 8 ویں جوائنٹ کوآپریشن کمیٹی کا اجلاس دسمبر کے پہلے ہفتے میں متوقع ہے۔ کابینہ کمیٹی نے تمام گروپس کے کنو ینر ز کو ا جلاسوں کے حوالے سے 30ستمبر تک تفصیلی ایجنڈابنانے کی ہدایت کی۔مخدوم خسرو بختیار نے اجلاس کے شرکا کو چینی حکام خصوصاً ہم منصب چیئرمین این ڈی آر سی چائنا سے مذاکرات سے آگاہ کیا۔کمیٹی نے سی پیک کےتحت گوادرکوترقی دینے، خصوصی اقتصادی زونزکےقیام اورپاکستان ریلویز مین لائن ون کی اپ گریڈیشن کو ترجیح دینے، سماجی شعبے کو ترقی دینے کے معاملے میں سی پیک میں تیسرے فریق کی شرکت پر توجہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ۔