اسٹیل مل 22 برس میں ڈیلرز سے 26 کروڑ وصولی میں ناکام

0

کراچی(رپورٹ:ایس ایم انوار) پاکستان اسٹیل مل کے حکام 60ڈیفالٹرزڈیلرز سے 26 کروڑ سے زائد کی رقم 22برس سےتاحال وصول نہیں کرسکے،جبکہ اس ضمن میں نیب اور ایف آئی اے حکام نے بھی خاموشی اختیار کررکھی ہے۔ ”امت “کو حاصل دستاویزات کے مطابق 1997 میں اسٹیل مل کے قائم مقام چیئرمین عثمان فاروقی نے 71من پسند ڈیلرز اور کنزیومر کو اسٹیل مل کی فلیٹ اورلونگ پراڈکٹ میں غیر قانونی طوپر 5اور 8فیصد کا ڈسکاؤنٹ اور کمیشن دے کر قومی خزانے کو28 کروڑ سے زائد کا نقصان پہنچایا تھا ،جس پر آڈیٹر جنرل پاکستان نے ان 71ڈیلرز اور کنزیو مر سے 28کروڑ کی یہ رقم وصول کرنے کے احکامات جاری کئے گئے ۔سال 1999میں ان 71ڈیلرز و کنزیومر کو وصولی کے نوٹسز جاری ہونے پر 11کنزیومر کی جانب سے 1کروڑ 70لاکھ روپے واپس کئے گئے ،تاہم باقی 60ڈیلرز سے 26کروڑ 30لاکھ روپے نہیں وصول ہوسکے ۔ ذریعے کے مطابق مذکورہ ڈیلرز کو سیاسی سرپرستی حاصل ہے ۔ریکارڈ کے مطابق کریم اسٹیل مل کے ذمہ 1کروڑ 23لاکھ 80ہزار 517ورپے ، اکبر اسٹیل ٹریڈرز کے ذمے 1کروڑ 68لاکھ 3ہزار889 روپے ، سندھ کمرشل کے ذمے 92لاکھ 53ہزار 659 روپے ،شیراز ٹریڈرز کے ذمہ 1کروڑ 43لاکھ 61ہزار 440روپے،راشد اینڈ کمپنی کے ذمے 1کروڑ 56لاکھ 82ہزار 353روپے ، احمد حسن جیوانی کے ذمہ 56لاکھ 20ہزا ر 329روپے ، شاکر حسین جیوانی کے ذمے 80لاکھ 99 ہزار 27روپے ، حسین ایچ جیوانی کے ذمے 19لاکھ 75ہزار 531روپے ، کریم اسٹیل کے ذمے 1کروڑ 23لاکھ 80ہزار 517روپے ، انٹرنیشنل انڈسٹریز کے ذمے 59لاکھ 67ہزار447روپے ، المبارکین کے ذمے 80لاکھ 17ہزار 69روپے ،الوکیل انٹر پرائز کے ذمے 70 لاکھ 89ہزار 31روپے ، الرضا ایسویسی ایٹس کے ذمے 14لاکھ 83ہزار 724روپے ، علی ٹریڈرز کے ذمے 21لاکھ 77ہزار 942روپے ،ایسٹ اینڈ ایکسپورٹ پرائیوٹ لمیٹڈکے ذمے 11لاکھ 70ہزار 400روپے،فاران آئرن مارٹ کے ذمے 1کروڑ 2لاکھ 49ہزار 123روپے ، الشمس انٹرپرائزز کے ذمے 10لاکھ 65ہزار 285روپے ، عالم انٹر پرائزز کے ذمے 13لاکھ 53ہزار 803روپے ، ارشد انٹر پرائزز کے ذمے 12لاکھ 22ہزار 863روپے ، بلال آئرن ٹریڈرز کے ذمے13لاکھ 66ہزار 863روپے ، ڈیجٹل اسٹیل کے ذمے 6لاکھ 53ہزار 360روپے ، کراچی اسٹیل ٹریڈرز کے ذمہ 14لاکھ 70ہزار 383روپے ،ایم آصف انٹر پرائزز کے ذمے 69لاکھ 23ہزار 103روپے ،ایم رفیق بحرونی کے ذمے 53لاکھ 97ہزار286روپے ،معصوم اینڈ کے ذمے 35لاکھ 97ہزار 137روپے ، صدیق سنز کے ذمے 61لاکھ 37ہزار 680روپے ، شوکت انٹرپرائزز کے ذمے 13لاکھ 18ہزار 582روپے ، مظفر حسین جیوانی کے ذمے 75لاکھ 80ہزار 752روپے ، زیڈ ٹریڈرز کے ذمے 88لاکھ 68ہزار 879روپے ، ٹرائی اسٹار انٹرنیشنل کے ذمے 38لاکھ 16ہزار 160روپے ،عمر برادرز کے ذمے 38لاکھ 77ہزار 714روپے ، ٹیکسو اسٹیل انٹرنیشنل کے ذمے 37لاکھ 80ہزار 553روپے ، ظفر اسٹیل ٹریڈرز کے ذمے 32لاکھ 73ہزار 553روپے ، شمیم ٹریڈرز کے ذمے 18لاکھ 73ہزار 206ورپے ۔ طیب برادرز پرائیوٹ لمیٹڈ کے ذمے 13لاکھ 44ہزار روپے ،وکی ٹریڈنگ کمپنی کے ذمے 15لاکھ 56ہزار 435 روپے فضل جان کارپوریشن کے ذمے 16لاکھ 81ہزار 608 روپے ،حاجی محمد راشد اینڈ کو کے ذمے 15لاکھ80ہزار روپے 546روپے ، HBٹریڈرز کے ذمے 16لاکھ 31ہزار 700روپے ، اسٹیل کنگ کے ذمے 11لاکھ 47ہزار 431روپے ، پیراماؤنٹ اسٹیل کے ذمے 67 لاکھ 18ہزار87روپے ، عمراسٹیل ٹریڈرز کے ذمے 26 لاکھ 78ہزار48روپے ،شاہ انٹرپرائز کے ذمے 13لاکھ 11ہزار 724روپے ،شیراز ٹریڈرز کے ذمے 12لاکھ 24ہزار 524روپے ، شیل ٹریڈرز اسٹیل کے ذمے 12لاکھ 19ہزار 876 روپے ، ریاضی ٹریڈرز کے ذمے 10لاکھ 23ہزار 987روپے، وکی ٹریڈرز کے ذمے 10لاکھ 23ہزار276روپے، ٹی چی ایکسپرٹ کے ذمے 10لاکھ 57ہزار465روپے ، وائی وائی کارپوریشن کے ذمے 10لاکھ 41ہزار 47روپے ، حثیب ٹریڈرز کے ذمے 16 لاکھ 32ہزار 183 روپے، جمال اسٹیل ری رولنگ مل کے ذمے 13لاکھ 60ہزار 800روپے ، ایم حفیظ اینڈ کو کے ذمے 25لاکھ 38ہزار 907روپے ، ندیم انٹرپرائز کے ذمے 61لاکھ 33ہزار 956روپے ، پوائنراسٹیل(Pneer Steel )کے ذمے74لاکھ 39ہزار 204روپے ، پاکستان ٹیکنیکل کارپوریشن کے ذمے 15لاکھ 41ہزار78روپے ، ریاض ٹریڈرز کے ذمے 81لاکھ 26ہزار 641روپے ،کریمی ایجنسی کے ذمے 18لاکھ 93ہزار 663روپے ، خالد ٹریڈرز کے ذمے 15لاکھ 62ہزار 386روپے ، مجتبیٰ ٹریڈرز کے ذمے 16لاکھ 41ہزار 200روپے ، شاہین ٹریڈرز کے ذمے 17لاکھ 19ہزار 805روپے اور ڈیلر SAM اسٹیل انٹرپرائز کے ذمے 49لاکھ 99ہزار 979 روپے ہیں ۔ زریعے کاکہناہے کہ ان نادہندہ ڈیلرز سے ادارے کی خطیر رقم وصول کیلئے کسی بھی سطح پر کوئی ٹھوس عملی اقدامات نہیں کئے جارہے ہیں جبکہ وزارت صنعت و پیداوار سمیت نیب اور ایف آئی اے حکام کے پاس اس مشہور زمانہ کرپشن اسکینڈل کی تمام تفصیلات موجود ہیں ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More