احمد نجیب زادے
امریکی ریاست سائوتھ کیرولینا میں سمندری طوفان ’فلورینس‘ کی تباہ کاریوں سے جہاں لاکھوں گھر اور دکانیں متاثر ہوئیں، وہیں ریاست بھر میں لٹیرے بھی سرگرم ہوگئے ہیں۔ ایک جانب شہری مال و اسباب چھوڑ کر نقل مکانی کر رہے ہیں تو دوسری جانب اس افراتفری سے فائدہ اٹھانے کیلئے سینکڑوں چور اچکوں کی یلغار جاری ہے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج سے پانچ لٹیروں کی شناخت ہوچکی ہے۔ جبکہ ریاست کے مختلف شہروں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ پولیس نے عوام کو متنبہ کیا ہے کہ وہ دوسروں کی املاک اور ساز و سامان کو ہرگز ہاتھ نہ لگائیں، ورنہ ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی اور لوٹ مار کے وقت ان پر گولی بھی چلائی جاسکتی ہے۔ واضح رہے کہ فلورینس کی تباہ کاری کے نتیجے میں تین لاکھ گھروں کی الیکٹریسٹی معطل ہے اور لاکھوں مکان اور دکانیں تباہ ہوچکی ہیں اور بہت سے علاقوں میں کشتیاں چل رہی ہیں۔ تمام تعلیمی اداروں کو تاحکم ثانی بند کردیا گیا ہے۔ ریاست کے مختلف شہروں میں ایمر جنسی کا نفاذ کردیا گیا ہے۔ مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ سینکڑوں لٹیروں میں سے پانچ کی شناخت کی جاچکی ہے اور ان کے خلاف مقدمات درج کئے جارہے ہیں جبکہ باقی ماندہ چوروں کے خلاف بھی کارروائی کا دائرہ وسیع کیا جارہا ہے۔ پولیس ڈیپارٹمنٹ نے ٹوئٹر پر ایسی لوٹ مار کی تصاویر اور ویڈیوز ڈال کر عوام الناس سے اپیل کی ہے کہ وہ ان چوروں اور لٹیروں کی شناخت کرکے انہیں 1-800-531-9845 پر مطلع کریں تاکہ ان کے خلاف قرار واقعی کارروائی کی جاسکے۔ مقامی ٹی وی اسٹیشنوں نے ایسی متعدد وارداتوں کی ویڈیوز چلائی ہیں جن میں دیکھا جاسکتا ہے کہ درجنوں افراد لوٹ مار کیلئے دکانوں اور گھروں میں گھسے ہیں اور اپنا پسندیدہ سامان اٹھا کر بھاگ رہے ہیں۔ جبکہ ویڈیوز میں اپنی شناخت چھپانے کیلئے یہ لٹیرے قمیصوں یا ٹی شرٹس سے اپنے چہرے چھپانے کی کوششیں کررہے ہیں۔ امریکی میڈیا کے مطابق نارتھ کیرولینا کے متعدد علاقوں میں اگرچہ سیلابی کیفیت کم ہو رہی ہے لیکن لٹیروں اور چوروں کی بھرمار ہوگئی ہے۔ متاثرہ علاقے چوروں کی سرگرمیوں کی آماجگاہ میں تبدیل ہوچکے ہیں۔ اس سلسلہ میں مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ متاثرہ علاقوں کے شہریوں کو دی جانے والی وارننگ کا لٹیروں اور چوروں نے فائدہ اٹھایا۔ انتظامیہ نے اپنی وارننگ میں متعلقہ علاقوں کے نام لے کر وہاں سے نقل مکانی کرنے والوں کو کہا تھا کہ وہ واپس آنے کا ارادہ ترک کردیں اور حکومت کی جانب سے دی جانے والی کلیرئنس کے بعد ہی گھروں کو جائیں۔ دوسری جانب اس وارننگ کو سننے والے لٹیروں اور چوروں نے ان علاقوں پر ہلہ بول دیا اور تمام ساز و سامان اور الیکٹرونکس آئٹمز کو لوٹ لیا جس کا تخمینہ لاکھوں ڈالر میں لگایا گیا ہے۔ واضح رہے کہ امریکا میں ہر برس آنے والے سمندری طوفانوں سے تباہی اور مالی نقصان اس قدر نہیں ہوتا، جتنا نقصان اس دوران چور اچکے پہنچاتے ہیں۔ سائوتھ کیرولینا پولیس کا کہنا ہے کہ کمیونٹی کے حکام ان لٹیروں کی شناخت میں مدد دیں تاکہ ان کے خلاف کارروائی جائے اور ان سے قیمتی سامان واگزار کیا جا سکے۔ نارتھ کیرولینا کے ولمنگٹن علاقے میں فیملی ڈالر اسٹور کو مکمل طور پر لوٹ مار کا نشانہ بنا کر خالی کردیا گیا۔ اسٹور مالکان کا کہنا تھا کہ انہوں نے پولیس کو مطلع کیا تھا لیکن نامعلوم وجوہات کی بنا پر کوئی کارروائی نہیں ہوسکی۔ ایک مقامی پریس رپورٹر کا استدلال ہے کہ سمندری طوفان سے متاثرہ علاقوں میں پولیس یا قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کا کوئی عمل دخل نہیں تھا اور لٹیروں نے پوری کارروائی آرام سے انجام دی اور فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ مقامی ٹی وی کیلئے کام کرنے والی رپورٹر چیلسی ڈوناوون نے بتایا ہے کہ ہر سال کی طرح اس مرتبہ بھی یہاں طوفان کے سبب خالی گھروں اور اسٹورز میں لوٹ مار کا سلسلہ عروج پر ہے اور پولیس غائب۔ فاکس نیوز نے بتایا ہے کہ سمندری طوفان کے نتیجے میں 18 افراد ہلاک اور ہزاروں بے گھر ہوچکے ہیں۔
٭٭٭٭٭