اسٹرابیریز میں سوئیاں نکلنے سے آسٹریلوی عوام میں خوش و ہراس

0

سدھارتھ شری واستو
اسٹرابیریز میں سوئیاں نکلنے کے واقعات نے آسٹریلیا کے عوام میں خوف و ہراس پھیلا دیا۔ آسٹریلوی پولیس اور وزارت صحت کی مشترکہ تحقیقات میں اسٹرابیری پھلوں میں سوئیاں نکلنے کی تحقیقات کا جامع بنیادوں پر آغاز کر دیا گیا ہے۔ جبکہ 6 ریاستوں کی مارکیٹوں میں دستیاب تمام اقسام کی اسٹرا بیریز کے کھیپ اور لاکھوں ڈبے لیبارٹری بھجوا دیئے گئے ہیں۔ جہاں ان کا تجزیہ کیا جارہا ہے کہ ان اسٹرابیریز میں سوئیوں کہاں سے آئیں اور کیا جان بوجھ کر ایسا کیا گیا؟ اے بی سی نیوز آسٹریلیا کے مطابق ملک بھر کے عوام کے پسندیدہ پھل اسٹرابیری میں موجود سوئیوں کے انکشاف سے عوام میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا ہے اور حکام نے آٹھ بڑی کمپنیوں کے اسٹرا بیریزکی فروخت پر اسکریننگ سرٹیفکیٹ پیش کرنے کے بغیر مارکیٹ میں لائے جانے پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔ اسٹرابیری گروورز ایسوسی ایشن کے صدر نیل ہینڈ سائیڈ نے کہا ہے کہ حکومت نے پابندی عائد کی ہے کہ کھیتوں سے پروسیسنگ کمپنیوں کو بھیجی جانے والی تمام اسٹرابیریز کی ایکسرے اسکریننگ کی جائے جب کہ پروسیسنگ کمپنیوں کو کہا گیا ہے کہ وہ مارکیٹ بھیجے جانے سے قبل ایک ایک اسٹرابیری کے ڈبے کو ایکسرے اسکین کیا جائے۔ ایک اعلیٰ افسرنے اسٹرابیریز میں سوئیاں نکلنے کے واقعات کے حوالہ سے انکشاف کیا ہے کہ کم از کم دو بالغ افراد کو اسٹرابیریز میں سوئیاں نگلنے کے سبب اسپتالوں میں مائنر سرجری کے مراحل سے گزرنا پڑا ہے۔ جبکہ ایک 12 سالہ بچے نے ہوشیاری کا مظاہرہ کیا اور اسٹرابیری منہ میں رکھتے ہی اندازہ کرلیا کہ اس میں سوئی ہے۔ کوئنز لینڈ اتھارٹی نے اسٹرا بیری میں سوئیاں ڈالنے کے ذمے داروں کی تلاش میں مدد دینے کیلئے ایک لاکھ ڈالر کے انعام کا اعلان کیا ہے۔ حکام اور آسٹریلوی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ آسٹریلیا بھر میں استعمال کی جانے والی مقبول عام برانڈز کو فروخت سے روک دیا گیا ہے، کیونکہ ان میں سوئیاں نکل چکی ہیں۔ ان میں بیری اوبسیشن، بیری لیشیاس، لوو بیری، ڈان بروکس بیری اور اوایسز سمیت ڈیلائٹ فل بیریز کے برانڈ شامل ہیں۔ آسٹریلیا میں اسٹرابیریز کے اندر سوئیاں نکلنے کے واقعات کے بعد کئے جانے والے ایک عام سروے کے نتائج سے علم ہوا ہے کہ ایک ہفتے کے اندر مقامی شہریوں نے ایک کروڑ ڈالر کی اسٹرابیریز استعمال کرنا ترک کردی ہیں جس سے اسٹرابیریز اگانے والوں اور پروسس کمپنیوں کو لاکھوں ڈالر کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔ نیوزی لینڈ کی اسٹرابیری پروسس کرنے والی کمپنی فوڈ اسٹف نے کہا ہے کہ ان کی اسٹرابیریز بالکل محفوظ ہیں لیکن آسٹریلوی عوام میں پائے جانے والے خوف و ہراس کے سبب انہوں نے اپنی اسٹرابیریز کی آسٹریلیا میں فروخت روک دی ہے۔ دی آسٹریلین کی رپورٹ کے مطابق حکام نے تمام اسٹرابیریز تیار اور پیکنگ کرنے والی کمپنیوں کا تمام مال انہیں واپس بھجوا دیا ہے اور ان کو ہدایات دی گئی ہیں کہ ایکسرے پلانٹس کی تنصیب مکمل کرکے تمام اسٹرابیریز کے ڈبو ں کی اسکریننگ کی جائے تاکہ یقین کیا جاسکے کہ اس کنسائنمنٹ میں کسی قسم کی سوئی یا تیز دھار چیز نہیں ہے۔ اب تک 6 آسٹریلوی ریاستوں میں سوئیوں والی اسٹرابیریز کی تصدیق کی جاچکی ہے۔ تحقیقات میں سنگین اور منظم جرائم سمیت تخریب کاری کا پہلو بھی مد نظر رکھا جا رہا ہے۔ متعدد اسٹرابیریز فارمز میں سیکورٹی اقدامات سخت کردیئے گئے ہیں۔ تفتیشی حکام نے یہ خیال بھی ظاہر کیا گیا ہے کہ اسٹرابیریز کی پیکنگ کے دوران ان میں سوئیاں ڈالی گئی ہیں اور اس کے بعد ان کو پیک کیا گیا ہے۔ جبکہ متعدد تفتیشی افسران نے دار الحکومت سڈنی سمیت متعدد شہروں اور مضافات کے فارم ہائوسز میں چھاپے مارے ہیں۔
٭٭٭٭٭

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More