حب ( رپورٹ / عبدالغنی رند) گڈانی کسٹمز کی جانب سے لسبیلہ بھر کے تمام ایرانی ڈیزل کے پمپس مالکان کو نوٹس جاری کردیا ہے جس میں پمپس کو چار یوم کے اندربند کرنے کی ہدایت کی گئی ہے بصورت دیگر غیر قانونی کارو بار کرنے والوں کے خلاف قانونی کاروائی کی جائیگی ، واضع رہے کہ لسبیلہ بھر میں گزشتہ کئی برسوں سے ایرانی ڈیزل کا غیر قانونی کاروبار گڈانی کسٹمز ، پولیس لیویز کی ملی بھگت سے جاری ہے ، گزشتہ دنوں وزیر اعلی بلوچستان نے لیڈا ریسٹ ہاؤس میں مختلف محکموں کے سربراہان اور دیگر شہریوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھاکہ بلوچستان حکومت اب کسی کو غیر قانونی کار وبار کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دے گی ، جس کے بعد پیر کے روز گڈانی کسٹمز نے حب کے تمام غیر قانونی ایرانی ڈیزل کے ڈمپنگ اسٹیشنوں کے خلاف کاروائی کرنے کے بجائے ایک نوٹس جاری کی ، نوٹس میں کہاکہ زیر دسختطی کے علم میں آیا ہے کہ آپ کی دکان ، جگہ غیر قانونی طور پر ڈیزل اور پٹرول کی فروخت کررہا ہے ، لہذا بزریعہ فائنل نوٹس ہذا آپ کو آخری بار موقع فراہم کرکے مطلع کیا جاتا ہے کہ اگر آپ کے پاس کسی بھی متعلقہ محکمہ کا اجازت نامہ ہے تو چار یوم کے اندر اجازت نامہ کی کاپی کسٹم ہاوس گڈانی میں جمع کرادیں نوٹس پر کوئی دستخط اور مہر نہیں ہے۔جوکہ محکمہ کسٹمز کی اس نوٹس پر ایک سوالیہ نشان ہے بتایا جاتا ہے کہ ایرانی ڈیزل کے اسمگلرسرکاری محکموں کی سرپرستی میں مکران ڈیژن سے روزانہ لاکھوں لیٹر ایرانی ڈیزل مسافر بسوں ، لوڈنگ ٹرکوں اور دیگر گاڑیوں کے ذریعے لسبیلہ میں پہنچائے جاتے ہیں۔ لسیبلہ کے علاقوں حب ، گڈانی ، وندر ، اوتھل اور بیلہ میں ایرانی ڈیزل کے بڑے بڑے ڈمپنگ اسٹیشن گڈانی کسٹمز اور پولیس کی سرپردستی میں قائم ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ لسیبلہ میں ایرانی ڈیزل کا یومیہ کروڑوں روپے کا کاروبار کیا جارہاہے ، جبکہ ایرانی ڈیزل کی وجہ سے کئی حادثے ہوئے ، اور ان حادثات میں متعدد انسانی جانیں ضائع ہوئیں۔ ذرائع کے مطابق گڈانی کسٹمز نے پیر کے روز حب کے ایرانی ڈیزل کے ڈمپنگ مالکان کو نوٹس دیا ہے لیکن سرکاری اداروں کے بجائے نوٹس دینے سے ظاہر ہوتا کہ کسٹمز حکام ایرانی ڈیزل کے خلاف کاروائی کرنے کے بجائے رشوت ریٹ میں اضافہ کرنے کیلئے سرگرم ہیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ کوئٹہ کراچی شاہراہ کے مختلف مقامات پر کسٹمز،پولیس،لیویز فورس سمیت ایک سیکورٹی ادارے کی متعدد چیک پوسٹیں قائم ہیں۔ ان چیک پوسٹوں کے باوجود بھی ایرانی ڈیزل کی اسمگلنگ عروج پر جاری ہے ، جس کے باعث حب اور بھوانی ایرانی ڈیزل کے ڈمپنگ اسٹیشنز سے بھر گیا ہے ، جہاں مکران ڈیژن سے ایرانی ڈیزل لانے والی گاڑیاں رات کے اوقات میں پہنچ کر جرنیٹروں کے ذریعے تیل اتارتے ہیں ، بعدازاں پجارو ، لگژری ، اور دیگر چھوٹی بڑی گاڑیوں کے ذریعے کراچی اور اندرون سندھ اسمگل کیا جاتا رہا ہے۔