کراچی( اسٹاف رپورٹر)خود سر کے الیکٹرک سربراہ نے سینیٹ کمیٹی کو نظرانداز کر دیا ،کمیٹی نے کرنٹ لگنے سے بچے کے معذور ہونے پر کے الیکٹرک سربراہ کو طلب کیا تھا، طلبی کے باوجود کے الیکٹرک سر براہ گزشتہ روز اجلاس میں شریک نہ ہوئے ، اور اجلاس میں نچلے افسران کو بھیج دیا ، کمیٹی نے آج دوبارہ طلب کر لیا ، عدم شرکت پر گرفتار کر کے پیش کرنے کی سفارش کر دی ۔ تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک کی غفلت سے معذور ہونے والے عمر کے معاملے پر سینیٹ کی ہیومن رائٹس کمیٹی نے نوٹس لیتے ہوئے 16 ستمبر کو ہونے والے اجلاس میں کے الیکٹرک کے سی ای او اور عمر کے والد کو طلب کیا تھا ،گزشتہ روز سینیٹ کی کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر کی سربراہی میں ہوا ، اجلاس میں کراچی کے علاقہ احسن آباد میں کے الیکٹرک کی غفلت سے کرنٹ لگنے کے باعث معذور ہونے والے کمسن بچے کے حادثے سے متعلق جائزہ لیا گیا ۔ کمیٹی نے عمر کے والدمحمدعارف کے ساتھ کے الیکٹرک سربراہ کو طلب کیا تھا ،تاہم وہ اجلاس میں شریک نہیں ہوئے ،جس کا کمیٹی کے چیئرمین مصطفی نواز کھوکھر نے سخت نوٹس لیتے ہوئے اجلاس آج تک موخر کر دیا، اجلاس میں کے الیکٹرک کی جانب سے طاہر ، زہری انیق پیش ہوئے ،جب کہ سی ای او کی عدم شرکت کے حوالے سے کمیٹی کو بتایا گیا کہ ایک میٹنگ میں شریک ہونے کی وجہ سے اجلاس میں نہ آسکے ،جس پر مصطفی نواز کھوکھر نے برہمی کا اظہار کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ کیا ان کی میٹنگ آج کے اجلاس سے زیادہ اہم تھی ،ان کی عدم شرکت پر کمیٹی کا اجلاس آج دوپہر تک مؤخر کرتے ہوئے کے الیکٹر ک سربراہ کو آج کے اجلاس میں شرکت یقینی بنانےکی ہدایت کی گئی ہے ۔ گزشتہ روز سینیٹ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے اجلاس میں کہا گیا کہ حادثے کے شکار بچے کے لواحقین اور کے الیکٹرک حکام علاج معالجے اور دیگر سہولیات کے حوالے سے معاملات طے کر کے کمیٹی میں اپنی رپورٹ جمع کرائیں ۔ کمیٹی نے یہ سفارش بھی کی کہ اگر سی ای اوآج کے اجلاس میں شرکت کیلئے نہ آئے تو آئی جی سندھ کو ہدایت کی جائے گی کہ انہیں گرفتار کر کے کمیٹی کے سامنے پیش کیا جائے۔