پی پی قیادت کے قریبی افسر سے برطانیہ میں منی لانڈرنگ تفتیش

0

لندن/(رپورٹ توصیف ممتاز/امت نیوز) پی پی قیادت کے قریبی اورٹڈاپ اسکینڈل کے مرکزی کردار فرحان جونیجو اور اس کی اہلیہ بینش قریشی سے برطانیہ میں منی لانڈرنگ کے الزام میں پوچھ گچھ کی گئی ہے۔ برطانوی حکام نےدونوں کے نام ظاہر کئے بغیر تصدیق کی کہ ایک 40 سال سے زائد عمر کے شخص اور اس کی 30 سالہ بیوی سے 8 ملین پاؤنڈ کی جائیداد کے قانونی ذرائع فراہم نہ کرنے پر تفتیش کی گئی۔ذرائع کے مطابق نیشنل کرائم ایجنسی کے انٹرنیشنل کرپشن یونٹ نے ملزمان کو سرے کاؤنٹی سے گرفتار کیا اور ابتدائی پوچھ گچھ کے بعد ضمانت پر رہا کردیا ،تاہم مزید تحقیقات جاری ہیں ۔ NCA کے بیان کے مطابق دونوں ملزموں نے پاکستان میں کرپشن کی اور وہ پیسہ منی لانڈرنگ کے ذریعے برطانیہ میں منتقل کیا گیا ۔ملزمان 8 ملین پاؤنڈ جائیداد کے مالک ہیں ،تاہم وہ یہ ثابت کرنے میں ناکام رہے کہ اتنی مہنگی جائیداد انہوں نے کیسے خریدیں ۔اس گرفتاری میں پاکستان کے 2 اداروں NAB اور FIA نے بھی مکمل معانت کی۔ نمائندہ ”امت“ کو دستیاب معلومات کے مطابق فرحان احمد جونیجو نے 250ملین روپے کی رقم پہلے مرحلے میں پاکستان سے دبئی منتقل کی ۔اس نے یہ رقم اپنے اکاؤنٹ نمبر 184987,5201 سے برطانوی اکاؤنٹ میں منتقل کی تھی ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ فرحان جونیجو اور اس کی بیوی بینش قریشی کا برطانوی بنک بارکلے (Barclay) میں مشترکہ اکاؤنٹ ہے ،جس میں یہ رقم منتقل کی گئی تھی ۔اس کے علاوہ فرحان نے اپنے بھائی ریحان جونیجو اور ماں شمیم نبی شہر کے اکاؤنٹ میں بھی رقم منتقل کی تھی ۔ذرائع نے بتایا کہ 2 ہفتے قبل ایف آئی اے حکام نے برطانوی حکام سے رابطہ کیا تھا جس کے بعد برطانوی حکام نے اس کیس سے متعلق ناقابل تردید شواہد فراہم کئے تھے ،جس کی بنیاد پر برطانوی حکام نے اپنی تحقیقات کیں اور گرفتاری عمل میں لائی گئی ۔اس گرفتاری کے حوالے سے جب فرحان جونیجو سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تو ان کے تمام فون نمبر بند تھے ۔ سابق صدر آصف علی زرداری کے ایک قریبی دوست نے رابطہ کرنے پر صرف اتنا کہاکہ (you got it) واضح رہے کہ NCA نے کہاتھاکہ دونوں افراد کو سرے کے علاقے سے گرفتار کیا گیا تھا اور فرحان جونیجو اپنی فیملی کے ساتھ اس پر (4th parad,trumpasgreen road viginria water, suiety) پر رہتے ہیں ۔ ادھر اسلام آباد میں وزیراعظم کےمعاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے بتایا کہ فرحان جونیجو کے معاملے پرایف آئی اے افسران ایک ہفتے سے برطانوی حکام سے رابطے میں تھے اور یہ کہ ملزم سے تفتیش پاکستان کی درخواست پر کی گئی۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شہزاد اکبر کا مزید کہنا تھا کہ آج کی کارروائی حکومت پاکستان اور برطانیہ میں معاہدے کی توثیق ہے، برطانیہ کو 8 ملین پاؤنڈ تک کی پراپرٹی سے متعلق ثبوت فراہم کیے گئے تھے۔ملزمان سے 2 کروڑ مالیت کی 2 گاڑیاں بھی برآمد ہوئی ہیں۔اطلاعات کے مطابق لاڑکانہ سے تعلق رکھنے والا فرحان جونیجو سابق وفاقی وزیر صنعت و تجارت مرحوم امین فہیم کا فرنٹ مین رہا ، جب کہ اس وقت کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سمیت پی پی کی اہم شخصیت کے بھی قریبی ساتھیوں میں شامل تھا۔ گریڈ 18 کا سرکاری افسرفرحان جونیجو کو 2009 میں ڈیپوٹیشن پر وفاقی وزارت صنعت و تجارت میں تعینات کیا گیا ،جہاں وہ جولائی 2012 تک ڈائریکٹر ٹو منسٹر کے عہدے پر فائز رہا۔ اس دوران اس نے کاغذی کمپنیوں کو فریٹ سبسڈی کے جعلی کلیمز منظور کرانے کیلیے ٹڈاپ کے اعلی افسران پر دبائو ڈالا اور اپنے فرنٹ مین کے ذریعے خطیر رقوم بطور رشوت وصول کی ۔ فراڈ پکڑے جانے پر 2013 میں امریکہ فرار ہوگیا۔جہاں ملک سے لوٹی گئی دولت براستہ دبئی منتقل کی ، وہاں سے رقم سوئٹزر لینڈ اور پھر برطانیہ لایا۔ذرائع کے مطابق فرحان جونیجو کی جانب سے بیرون ملک بھجوائی جانے والی20 کروڑ روپے سے زائد رقم کا ثبوت مل چکا ہے۔ فرحان جونیجو نے 2011 میں13جون سے 15 اگست کے درمیان 8 کروڑ 17 لاکھ 41 ہزار 400 روپے دبئی کے بنکSCB کے اکاؤنٹ نمبر 184987,5201 میں بھجوائے۔مزید دو کروڑ 26 ستمبر جب کہ ڈھائی کروڑ 15 دسمبر کو مذکورہ اکاؤنٹ میں منتقل ہوئے۔2012 میں بھی ساڑھے 3 کروڑ سے زائد رقم مذکورہ اکاؤنٹ میں آئی۔جس کی بینی فشری اس کی والدہ شمیم نبی شر تھیں اور ان کا اکاؤنٹ جنیوا میں تھا۔ اس کی بیوی بینش قریشی کا برطانوی کاؤنٹی مڈل سیکس کے علاقے 6 گولڈ ہاربر لین میں واقع نیٹ ویسٹ بنک میں بھی 2 اکاؤنٹ سامنے آئے ہیں ،جن کے نمبر بالترتیب GB54NWBK60104315184749 اور GB69RBOS60954130699174 بتائے جاتے ہیں۔ملزمان نے 2 کروڑ 42 لاکھ روپے سے زائد رقم برطانیہ میں جائیدادکی خرید و فروخت اور دستاویزات میں مدد دینے والے مشاورتی ادارے بشپ اینڈ سویل ایل ایل پی کے اکاؤنٹ نمبرVAT No.333372670 59 میں منتقل کئے ۔ذرائع کے مطابق دہری شہریت کے حامل فرحان جونیجو کے پاکستان میں موجود اثاثے اور بینک اکائونٹس بھی منجمد کئے جاچکے ہیں۔جن کی مجموعی مالیت 16 کروڑ روپے سے زائد بتائی جاتی ہے۔ ایف آئی اے حکام کے مطابق فرحان جونیجو نے 2011 میں حوالہ اور ہنڈی کے ذریعے 25 کروڑ روپے سے زائد دبئی میں منتقل کیے اور یہ رقم اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک دبئی میں ان کے اکائونٹ میں جمع کرائی گئی۔بعد ازاں یہ رقم ان کی والدہ شمیم نبی شیر کے جنیوا، سوئٹزرلینڈ کریڈٹ بینک، ان کی اہلیہ بینش این قریشی کے نیٹ ویسٹ بینک میں موجود2بینک اکائونٹس، ان کے بھائی ریحان جونیجوکے بینک آف امریکا کے بینک اکائونٹ، ان کی ہمشیرہ افشاں جونیجو اور بارکلیزبینک یوکے میں واقع فرحان جونیجو اور ان کی اہلیہ کے مشترکہ بینک اکائونٹس میں منتقل کی گئی۔ ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ کرپشن کی رقم سے فرحان جونیجو نے برطانیہ میں جائیداد بھی خریدی ہے، جبکہ اسی عرصے کے دوران فرحان جونیجو نے ڈیفنس میں واقع اپنے ایک بنگلے پر واجب الادا 2 کروڑ روپے کا قرضہ بھی ادا کیا۔ فرحان جونیجو دہری شہریت کا حامل ہے اورگزشتہ ایک سال سے برطانیہ ہی میں مقیم تھا۔
٭٭٭٭٭
اسلام آباد( امت نیوز/مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کو منی لانڈرنگ اور کالے دھن کیخلاف پہلی کامیابی مل گئی۔ برطانیہ کے ساتھ تحویل مجرمان پر بھی معاہدہ ہوگیا۔ دونوں ممالک کی جانب سے انصاف و احتساب کی شراکت کے آغاز کا باضابطہ اعلان برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید ،وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم اور وزیراعظم کے مشیربرائے احتساب شہزاد اکبرنے اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کیا۔برطانوی وزیر داخلہ کاکہنا تھا کہ دہشت گردی نے پاکستان کو سب سے زیادہ متاثر کیا، ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ سے نکالنے کیلئے پاکستان کی مدد کریں گے، منی لانڈرنگ کیلئے نیا پروگرام لانچ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انسداد دہشتگردی کے لیے مشترکہ کاوشوں پر بات چیت ہوئی، پاکستان نے دہشتگردی کیخلاف خاطر خواہ اقدامات کیے ہیں، پاکستان کی دہشتگردی کیخلاف کارروائی کی قدر کرتے ہیں۔ ہم لوٹی ہوئی دولت کی بازیابی کے سول فنڈ بھی شروع کرنے جا رہے ہیں۔ اس مقصد کے لیے آج سے ہم ایک نیا برطانوی مندوب برائے انصاف و احتساب تعینات کر رہے ہیں۔ یہ سینئر پوزیشن کا اہلکار ہو گا ،جو دونوں ملکوں کے درمیان آپریشنل تعاون میں مدد دے گا۔وزیراعظم کے مشیر شہزاد اکبرنے اس عہدے کی مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ’سنگل پوائنٹ کانٹیکٹ پرسن‘ ہو گا جس کی تقرری سے ملک بدری، منی لانڈرنگ، اور دوسرے منظم جرائم کے خلاف تیزرفتاری سے کام کیا جا سکے گا۔ ساجد جاوید نے کہا کہ انصاف کے میدان میں تعاون کے سلسلے ہم نے مجرموں کے دوطرفہ تبادلے کے معاہدے کی تجدید کا بھی فیصلہ کیا ہے ،جس سے دونوں ملکوں کے قیدیوں کو اپنے اپنے خاندانوں کے قریب سزا کاٹنے کا موقع ملے گا۔ انھوں نے کہا کہ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی کے ساتھ مل کر پہلے ہی کام شروع کیا جا چکا ہے۔ برطانیہ بدعنوانی کے مسئلے کو بہت سنجیدگی سے لیتا ہے اور احتساب سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے۔تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا وزارتِ داخلہ کا ذمہ دار ہونے کے ناطے میرا خیال ہے کہ ابھی بہت کچھ ہونا باقی ہے۔ساجد جاوید کا کہنا تھا کہ ہم بدعنوانی کو بہت سنجیدگی سے لیتے ہیں چاہے کہیں بھی ہو، ہم اس بارے میں پاکستان حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے اور اس کے خلاف کریک ڈاؤن کے لیے تیار ہیں۔ اس کے لیے یقیناً تعاون، معلومات اور انٹیلیجنس کا تبادلہ ضروری ہے اور ہم اس کے لیے کوشاں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور برطانیہ نے ماضی میں کچھ لوگوں کو ایک دوسرے کے حوالے کیا ہے اور اس کے لیے ایک باقاعدہ درخواست کا طریقۂ کار موجود ہے۔ یہ ایک منفرد معاملہ ہے اور میں اس کا احترام کرتا ہوں۔ ایک راستہ ہے کہ ہم مجرموں کی حوالگی سے متعلق باقاعدہ معاہدہ کریں اور میں اس بارے میں پاکستانی حکومت سے بات کروں گا۔ پاکستانی نژاد برطانوی وزیرِ داخلہ ساجد جاوید کا کہنا تھا کہ آج کے برطانیہ میں اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ پاکستانی ہیں یا افریقی یا یہودی یا آپ کہیں سے بھی آئے ہوں۔ اگر آپ اپنی بھرپور کوشش کریں گے تو آپ سب کچھ حاصل کر سکتے ہیں۔اس موقع پر وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ ہم محفوظ پاکستان اور برطانیہ کے خواہاں ہیں، برطانیہ کے ساتھ کسی انفرادی کیس پربات نہیں ہوئی، اسحاق ڈار سے متعلق بات چیت کو ابھی پبلک نہیں کر سکتے، ایون فیلڈ اور اسحاق ڈار الگ الگ کیسز ہیں۔قبل ازیں برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید کی وزیراعظم عمران خان اور وفاقی وزیر خارجہ سے ملاقات ہوئی ،جس میں موجودہ تاریخی تعلقات کو کثیرالجہتی اسٹریٹجک شراکت داری میں بدلنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل کے مطابق ملاقات میں باہمی تعاون کے امور پر تبادلہِ خیال کیا جن میں علاقائی سلامتی، انسدادِ دہشت گردی، منظم جرائم، تارکین وطن، انسانی سمگلنگ، منی لانڈرنگ اور اثاثوں کی واپسی کے معاملات زیرِ بحث آئے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More