غذائی قلت سے 3 تھری بچے ہلاک -نقل مکانی جاری
مٹھی/ پنگریو(نمائندگان) تھرپارکر میں غذائی قلت کے باعث بچوں کی ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے۔کلوئی اور مٹھی میں مزید 3 بچے ہلاک ہو گئے۔ ایک ماہ کا خالق ڈنو لوند غذائی قلت کے باعث فوت ہوا ،جوکہ پیدائش کے وقت سے ہی شدید غذائی کمی کا شکارتھا، جبکہ مٹھی کے سول اسپتال میں ایک ماہ کا محمد علی اور نظام الدین کا نومولود بھی دم توڑ گئے۔ شدید خشک سالی اور قحط کے باعث متاثرہ تھری باشندوں کی پنگریو اور دیگر بیراجی علاقوں میں آمد میں مزید اضافہ ہوگیا ہے اور تھری باشندوں کی بڑی تعداد روزانہ ملحقہ اضلاع کے بیراجی علاقوں کی طرف آنے لگی ہے ۔اس ضمن میں بیراجی علاقوں میں آنے والے تھری باشندوں نے بتایا کہ تھرپارکر میں بڑے پیمانے پر خشک سالی اور قحط پیدا ہوچکا ہے ۔ہم اپنی جانیں بچانے کے لیے آبائی گھر چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں ۔تھری باشندوں نے مزید اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ وفاقی اور صوبائی حکومت تھریوں کی امداد کرنے کے بجائے ایک دوسرے پر الزام تراشی میں مصروف ہیں ،جس کی وجہ سے متاثرہ تھری باشندوں کے مصائب میں اضافہ ہوگیا ہے ۔متاثرین نے کہا کہ اگر فوری طور پر تھرپارکر میں بڑے پیمانے پر ریلیف فراہم نہ کیا گیا تو سنگین انسانی المیہ جنم لے گا ۔متاثرین نے فوری طور پر تھرپارکر میں امدادی سرگرمیاں شروع کرنے کا مطالبہ کیا۔