لاہور؍کراچی(امت نیوز؍مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کی میانوالی،نواز لیگ کے خواجہ محمد آصف کی سیالکوٹ اورپی ٹی آّئی کےعامر لیاقت کی عام انتخابات میں کامیابی الیکشن ٹربیونل میں چیلنج کردی گئی۔تفصیلات کے مطابق این اے 95 سے وزیر اعظم کے مدمقابل الیکشن لڑنے والے عبدالوہاب بلوچ نے وکیل مبین قاضی کے ذریعے درخواست دائر کی ہے ۔ درخواست میں عمران خان کے کاغذات نامزدگی اور ان کے انتخابات لڑنے پر اعتراضات اٹھائے گئے ہیں۔درخواست گزار کا موقف ہے کہ عمران خان نے کاغذات نامزدگی میں مبینہ بیٹی سمیت بچوں کے بارے میں تمام معلومات فراہم نہیں کی۔بیٹوں قاسم خان اور سلیمان خان کے اثاثوں کی تفصیلات بھی ظاہر نہیں کی گئیں کہ وہ برطانیہ میں والدہ کے ساتھ رہتے ہیں اور زیرِ کفالت نہیں۔درخواست میں کہا گیا ہےکہ انہوں نے اپنی اہلیہ کے اثاثوں کی تفصیل بھی نہیں بتائی۔عمران خان کی اہلیہ کے نام پر زرعی زمین تھی ،جس پر قرضہ بھی لیا گیا ،لیکن تفصیل نہیں بتائی گئی۔عمران خان نے الیکشن ایکٹ 2017 پر عملدرآمد نہیں کیا اور 2013 کے انتخابات میں بھی جائیداد ظاہر نہیں کی تھی۔درخواست گزار نے عمران خان کی ذاتی زندگی اور بچوں سے متعلق انکی سابق اہلیہ ریحام خان کی کتاب اور فرینک حضر کی کتاب عمران ورسس عمران کا حوالہ بھی دیا اور استدعا کی ہے کہ این اے 95 میانوالی کا الیکشن کالعدم قرار دے کر دوبارہ انتخاب کا حکم دیا جائے۔ادھرتحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار نے این اے 73سیالکوٹ سے نواز لیگ کے رہنما خواجہ محمد آصف کی انتخابات میں کامیابی کے خلاف الیکشن ٹربیونل میں وکیل کاظم علی ملک کے توسط سے عذرداری دائر کی ہے۔اس میں مختلف نوعیت کے اعتراضات اٹھائے گئے ہیں۔ درخواست گزار کے مطابق این اے 73 سیالکوٹ سے کامیاب ہونے والے خواجہ آصف نے کاغذات نامزدگی کے ساتھ غیرمصدقہ بیان حلفی جمع کرایا اور اثاثے ظاہر نہیں کیے۔الیکشن کمیشن کا عملہ الیکشن ایکٹ پر عمل کرانے میں ناکام رہا۔53 پولنگ اسٹیشنز کے پولنگ بیگز الیکشن کے اگلے روز جمع کرائے گئے۔درخواست میں یہ نکتہ بھی اٹھایا گیا کہ 1406 ووٹوں کے فرق کی وجہ سے دوبارہ گنتی کا حکم دیا جانا چاہیے تھا۔عذرداری میں خواجہ آصف کی کامیابی کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔متحدہ کے رہنما فاروق ستار نے این اے 245 کراچی کے نتائج کو الیکشن ٹریبونل میں چیلنج کردیا۔فاروق ستار نے مؤقف اپنایا ہےکہ کسی پولنگ ایجنٹ کو فارم 45 نہیں دیا اور حلقے کےجاری22 ہزار بیلٹ پیپرز غائب ہیں۔ درخواست میں عامر لیاقت کی کامیابی کا نوٹی فکیشن معطل کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔