کراچی(رپورٹ/شعیب مغل)قانونی بجلی کنکشن مانگنا گلشن غازی کے مکینوں کو مہنگا پڑگیا ۔ٹھیکیداروں کے ذریعےمعاملات چلانے کے عادی کے الیکٹرک افسران نے سےنئے کنکشن کیلئے 25ہزار روپے فیس مقرر کر دی۔میٹر لگوانے والے صارفین کو لاکھوں روپےکے بل بھیج کرسزا دی جا رہی ہے کنکشن نہ لینے والے صارفین کوکندا کاٹنے اور گرفتاری کی دھمکیاں دی جارہی ہیں ۔کے الیکٹرک حکام کی بدمعاشی پر مکینوں نے ہائی کورٹ جانے کا فیصلہ کرلیا ۔بلدیہ ٹاؤن کے علاقے گلشن غازی میں گزشتہ کئی سالوں سے ٹھیکیداری نظام کے تحت بجلی فراہمی کا سلسلہ جاری تھا‘امت کو کے الیکٹرک ذرائع نے بتایا کہ گلشن غازی میں 2008 سے ٹھیکیداری نظام متحدہ کے ذمہ داران کے پاس تھا تاہم کچھ وقت کے بعد یہ ٹھیکہ حضرت ریاض،ڈاکٹر مراداور ندیم نامی شخص نے سنبھال لیا۔مذکورہ ٹھیکے کاحصہ آئی بی سی جنرل جنرل منیجر ضرار مشتاق اور نیٹ ورکنگ ڈیپارٹمنٹ کا اکرم ملانا کو بھی جاتا تھا‘ذرائع نے بتایا کہ 2016میں ٹھیکیداروں اور کے الیکٹرک کے ذمہ دران میں اختلافات ہوئے جس پر ٹھیکیدار وں نے کے الیکٹرک ذمہ داران کو ادائیگی کرنا چھوڑ دی‘ذرائع نے بتایا کہ 2016میں گلشن غازی کے علاقے کی بجلی ایک ماہ کے لیئے منقطع کردی گئی تھی‘جس پر مکینوں نے آئی بی سی بلدیہ ٹاؤن کے سامنے احتجاج کیا تو علاقہ مکینوں کی ملاقات آئی بی سی کے جنرل منیجر ضرار مشتاق سے کروائی گئی‘ضرار مشتاق سے مکینوں نے درخواست کی کہ ہمیں قانونی طریقے سے بجلی فراہم کی جائے ‘ٹھیکیداری نظام سے مکین اذیت کا شکار ہیں۔جنرل منیجر ضرار مشتاق نے مکینوں کو بتایا کہ گلشن غازی کی پی ایم ٹی پر 50لاکھ روپے کے واجبات ہیں جب تک وہ ادا نہیں کیئے جائیں گے بجلی بحال نہیں کی جاسکتی ‘جس پر مکینو ں نے کہا کہ ہم ہرماہ باقائدگی سے بل ادا کرتے ہیں ‘جنرل منیجر نے مکینوں سے کہا کہ آپ کوئی ایسا بل دکھا دیں جس کی ادائیگی بینک میں ہوئی ہو تو ہم مکینوں کو بجلی فراہم کردیں گے‘مکینوں نے جنرل منیجر کو بتایا کہ گلشن غازی میں ٹھیکیداری نظام کے تحت بجلی فراہم کی جاتی ہے اور وہ ٹھیکیدار کے الیکٹرک کا ہی لگایا ہوا ہے جس پر جنرل مینجر نے کہا کہ میں کسی ٹھیکیدار کو نہیں جانتا آپ لوگ 50 لاکھ کی ادائیگی کا سوچیں۔معلوم ہوا ہے کہ مکینوں کی جانب سے دوبارہ احتجاج کا فیصلہ کیا گیا تو کے الیکٹرک حکام کی جانب سے گلشن غازی کے علاقے میں اے بی سی کیبل ڈالنے کا عمل شروع کیا گیا‘علاقے میں کیبل کا ڈالنے کا سلسلہ جاری تھا کہ کچھ دن بعد یہ کام روک دیا گیا جس پر مکینوں نے کے الیکٹرک حکام سے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ اے بی سی کیبل اور علاقے میں پول نصب کیئے جارہے ہیں،مکینوں کو بتایا گیا کہ آپ لوگوں کو قانونی کنکشن فراہم کیا جارہا ہے لیکن فی کنکشن 25ہزار روپے ہے‘مکینوںکی جانب سے درخواست کی گئی کہ ہم غریب ہیں 25ہزار روپے کی ادائیگی نہیں کرسکتے ہیں جس پر کے الیکٹرک حکام کا کہنا تھا کہ جو گھر 25ہزار روپے کی ادائیگی کرے گا اس کو ہی کنکشن فراہم کیا جائے گا’’امت ‘‘کو گلشن غازی کے یوسی چیئرمین وقار تنولی نے بتایا کہ گلشن غازی میں قانونی بجلی فراہمی کے حوالے سے کے الیکٹرک حکام سے کئی بار رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن انہوں نے رابطہ نہیں کیا‘انہوں نے بتایا کہ نئے اے بی سی کیبل پر 300سے زائد مکینوں نے کنکشن لیا تاہم ان مکینوں کو لاکھوں روپے کی اووربلنگ میں پھنسا دیا گیا ہے جس کے باعث دیگر مکینوں نے نئے کنکشن لینے سے معذرت کرلی ہے۔انہوں نے بتایا کہ کے الیکٹرک حکام مکینوں کو قانونی بجلی فراہم نہیں کررہی ہے جس کے باعث علاقہ مکین کنڈا لگانے پر مجبور ہیں ‘انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک حکام کی بے حسی سے تنگ آکر مکینوں نے ہائی کورٹ جانے کا فیصلہ کرلیا ہے جس پر میں بھی ان کے ساتھ شریک ہونگا۔