کراچی (رپورٹ:نواز بھٹو)بلدیاتی حکام نے نیب سے عدم تعاون کی پالیسی اپنانا شروع کر دی ،مسلسل طلبی کے باوجود افسران نہ خود پیش ہوتے ہیں اور نہ ہی نیب حکام کو مطلوب ریکارڈ فراہم کیا جاتا ہے۔ نیب سکھر نے میونسپل کمیٹی گھوٹکی میں ہونے والی کرپشن کی تحقیقات کے سلسلے میں 4 خطوط لکھنےکے باوجود افسران کی عدم پیشی پرسیکریٹری بلدیات کو لیٹر ارسال کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق نیب سکھر کے ڈپٹی ڈائریکٹر کو آرڈینیشن کی طرف سے سیکریٹری بلدیات کو لکھے گئے ایک لیٹر میں کہا ہے کہ میونسپل کمیٹی گھوٹکی کے معاملات کی تحقیقات کے سلسلے میں انہوں نے 12جون ، 18جولائی ، 17اگست اور 6ستمبر 2018کو لیٹر اور یاد دہانی کے مکتوب ارسال کئے ،لیکن افسران کی طرف سے کوئی جواب نہیں دیا جاتا اور نہ ہی ریکارڈ فراہم کیا جا رہا ہے۔ لیٹر میں کہا گیا ہے کہ سابق سیکریٹری لوکل بورڈ عبد الحق ابڑو جو اس وقت اسٹیوٹا میں تعینات ہیں، سابق سیکریٹری لوکل بورڈ ذوالفقار ڈہر جو اس وقت اسپیکر سندھ اسمبلی کے پی ایس تعینات ہیں اور چیف میونسپل آفیسر گھوٹکی فیصل میمن سے متعلق ریکارڈ کی فراہمی کے لئے گریڈ 17کے آفیسر کو تعینات کیا جائے ۔ لیٹر میں کہا گیا ہے کہ 12-2011سے 15-2014تک میونسپل کمیٹی گھوٹکی میں تعینات کئے جانے والے ٹاؤن میونسپل افسران، چیف میونسپل افسران، ٹاؤن افسران، ٹی او انفرا ، ٹی او فنانس، اکاؤنٹس افسران اور اکاؤنٹنٹس کی مکمل فہرست فراہم کی جائے۔ سیکریٹری بلدیات سندھ کو کہا گیا ہے کہ ان کی طرف سے مقرر کئے جانے والے آفیسر کو ہدایت کی جائے کہ وہ آج 26ستمبر بدھ کے روز نیب آفیس سکھر میں پیش ہو کر ریکارڈ پیش کریں اور اپنا بیان قلمبند کروائیں۔ ذرائع کے مطابق نیب سکھر حکام 12-2011سے 15-2014 تک گھوٹکی میونسپل میں کرپشن سے متعلق موصول ہونے والی شکایت پر چھان بین کر رہے ہیں ۔ نیب حکام کو موصول ہونے والی شکایت میں کہا گیا تھا کہ میونسپل کمیٹی گھوٹکی میں ترقیاتی بجٹ کرپشن کی نظر ہوتا رہا ہے جس کی وجہ سے گھوٹکی میں صرف برائے نام ترقیاتی کام ہوا ہے۔ شکایت کے مطابق اس عرصہ کے دوران بلدیہ گھوٹکی میں بڑے پیمانے پر خلاف ضابطہ بھرتیاں بھی ہوئیں اور جعلی ملازمین کے نام پر بلدیاتی حکام کروڑوں روپے کا بجٹ ہڑپ کر گئے۔ ذرائع کے مطابق شکایت میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ میونسپل کمیٹی کا بجٹ سیاسی طور پر استعمال ہوتا رہا ہے ۔ اس سلسلے میں سیکریٹری بلدیات سید خالد حیدر شاہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کی گئی ہیں اور وزیر بلدیات کی طرف سے اس سلسلے میں واضح ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ نیب اور کورٹ کے معاملات میں کسی قسم کی تاخیر نہ کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ درست اطلاعات کی فراہمی کے لئے محکمہ بلدیات کا ریکارڈ یکجا کیا جا رہا ہے تاکہ کسی بھی ادارے کے دریافت کرنے پر فوری اعداد و شمار پیش کئے جا سکیں۔