ترک امن منصوبے کیخلاف بشار نے داعش سے ہاتھ ملالیا

0

لندن ؍ انقرہ(امت نیوز)رجب طیب اردوغان کی جانب سے ادلب کو بچانے کا منصوبہ ناکام بنانے کیلئے شامی صدر بشار الاسد کے داعش سے ہاتھ ملانے کا انکشاف ہوا ہے ۔ترکی نے ادلب میں مزید سیکڑوں فوجی بھیج دیے ہیں۔لندن میں موجود شامی مبصرین انسانی حقوق کے سربراہ رامی عبدالرحمن کا کہنا ہے کہ شامی حکومت نے عراقی سرحد سے متصل صوبہ دیر الزور میں صحرا کے کنارے پر واقع قصبہ البو کمال سے داعش کے 400 سے زائد دہشت گردوں کو ادلب منتقل کر دیا ہے ۔داعش کے دہشت گردوں کو عسکری تنظیموں کے کیمپوں کے قریب واقع علاقے میں پہنچایا گیا ہے ۔نصف سے زائد ادلب پر القاعدہ کی حامی تنظیم حیات تحریر الشام اور باقی علاقوں پر ترکی کی حامی تنظیم این ایل ایف قابض ہے ۔رامی عبدالرحمن نے کہا کہ شامی فوج نے داعش کو کئی روز تک جاری رہنے والی بات چیت کے بعد ادلب منتقل ہونے پر قائل کیا ہے ۔ اس دوران ساتھ نہ دینے پر داعش کو بڑے آپریشن کی دھمکی بھی دی تھی ۔ماہرین کا کہنا ہے کہ داعش دہشت گردوں کی منتقلی کے بعد شام کو ادلب میں تمام مخالف گروہوں کے خلاف کارروائیوں و بمباری کا جواز مل جائے گا ۔داعش و دیگر گروہوں کے اندر بڑے پیمانے پر لڑائی شروع ہونے کا بھی خدشہ ہے ۔ادھر منگل کو ترکی نے ادلب میں اپنی فوجی قوت بڑھا دی ہے ۔روسی اور ترکی کے درمیان گزشتہ ماہ روسی شہر سوچی میں انسانی المیے سے بچنے کیلئے ادلب میں بڑی فوجی کارروائی سے اجتناب پر اتفاق ہوا تھا ۔ترکی چاہتا ہے کہ بشار مخالف گروہ وسط اکتوبر میں ادلب خالی کرنے کی مہلت کے خاتمے سے قبل ہتھیار پھینک دیں ،تاکہ عسکریت پسندوں کی زندگیاں محفوظ رہ سکیں۔عالمی میڈیا کے مطابق منگل کو ادلب میں ترکی کی35فوجی گاڑیوں پر مشتمل ایک قافلہ ادلب شاہراہ پر واقع ایک قصبہ سراقب پہنچا ۔ اس قافلے کے ہمراہ ترک عسکریت پسند تنظیم این ایل ایف کے جنگ جو بھی تھے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More