کراچی ( رپورٹ / صفدر بٹ ) محکمہ صحت کی غفلت سے لیاری جنرل اسپتال میں پروکیورمنٹ کمیٹی نہ بننے سے ادویات سمیت دیگراشیا کی خریداری بند ہو گئی جس سے مریضوں کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ۔ ذرائع کے مطابق سندھ گورنمنٹ لیاری جنرل اسپتال میں رواں مالی سال کیلئے لوکل پرچیز بجٹ ، ڈائٹ ( مریضوں کی خوراک ) اور صفائی ستھرائی کیلئے جنرل آئٹمز سمیت دیگر سامان کی خریداری ( ٹینڈر ) کیلئے پروکیورمنٹ کمیٹی قائم نہ ہونے سے ان اشیا کی خریداری کا عمل مالی سال کی پہلی سہ ماہی ختم ہونے کے باوجود تا حال شروع نہیں کیا جا سکا جس کے نتیجے میں اسپتال طبی و معمول کے امور بری طرح متاثر ہونے لگے ہیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سرکاری اسپتالوں میں ادویات کی خریداری کیلئے نرخوں کا تعین تو محکمہ صحت کی سینٹرل پرو کیورمنٹ کمیٹی کرتی ہے جس کے تحت صوبے بھر کے اسپتالوں میں خریداری کا عمل شروع ہوتا ہے تاہم ڈائٹ ، جنرل آئٹمز ، آکسیجن گیس اور ادویات کی خریداری کا 15 فیصد لوکل پرچیز بجٹ متعلقہ اسپتال ٹینڈر کے ذریعے استعمال کرتا ہے اور اس کیلئے اسپتال انتظامیہ لوکل پروکیورمنٹ کمیٹی قائم کرکے اجازت کیلئے محکمہ صحت سندھ کو بھجواتی ہے اور اجازت ملنے پر اسپتال کی جانب سے خریداری کا عمل شروع کیا جاتا ہے ، مذکورہ آئٹمز کی خریداری کیلئے اسپتال انتظامیہ نے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی شروع ہونے کے ایک ماہ تاخیر سے محکمہ صحت سندھ کو مذکورہ اشیا کا ٹینڈرز کرنے کیلئے پرو کیورمنٹ کمیٹی قائم کرنے کیلئے محکمہ صحت سندھ سے اجازت طلب کی تھی جس پر تاحال عملدر آمد نہیں ہو سکا ہے جس کی وجہ سے اسپتال میں صفائی ستھرائی کے امور متاثر ہونے کے ساتھ علاج کیلئے داخل مریضوں کو بھی ادویات و ڈائٹ کے حصول میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ اس حوالے سے موقف جاننے کیلئے سیکریٹری صحت سندھ ڈاکٹر عثمان چاچڑ اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹ لیاری جنرل اسپتال ڈاکٹر خادم حسین قریشی سے متعدد بار کوشش کے باوجود رابطہ نہ ہو سکا۔