3 بچوں کے اغوا کا معاملہ ڈرامہ نکلا
کراچی (اسٹاف رپورٹر) شہر میں 3بچوں کے اغوا کے معاملات ڈرامہ نکلے۔ نیپئر کے علاقے میں ماں نے 8 ماہ کی بیٹی آشنا کے حوالے کی اور اغوا کا ڈرامہ رچایا،ملزم کوگرفتارکرلیا گیا،سرجانی ٹاؤن سے بچہ اغواہونے کی خبر جھوٹی نکلی جبکہ کورنگی سے جمعہ کی صبح لاپتہ ہونے والے بچے کو چند گھنٹوں بعد ماموں کے گھر سے تلاش کرلیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی ساؤتھ جاوید عالم اوڈھو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ 12 ستمبر کو تھانہ نیپیئر کی حدود حسین پورہ سے نقاب پوش کی جانب سے 8 ماہ کی بچی فائزہ کو اس کی ماں سے زبردستی چھین کر فرار ہونے کا واقعہ پیش آیا۔ تھانہ نیپئر کی انویسٹیگیشن ٹیم نے سی پی ایل سی کی مدد سے تفتیش شروع کرتے ہوئے سرجانی ٹاؤن کے علاقے سے ملزم عمران کو گرفتار کرتے ہوئے اسکے قبضے سے 8ماہ کی فائزہ کو بازیاب کروالیا ہے۔ ملزم عمران کا مغویہ کی والدہ انیسہ سے دوستی تھی اور وہ اکثر اس سے ملتا بھی تھا۔ملزم شادی شدہ اور بے اولاد ہے اس نے انیسہ سے بچی مانگی تھی جس پر انیسہ نے اسے اپنے گھر بلا کر بچی حوالے کردی تھی اور بچی کے اغواکا ڈرامہ کیا تھا ، ’’امت‘‘ سے بات کرتے ہوئے تفتیشی افسر زاہد حسین کا کہنا ہے کہ مبینہ طور پر اغوا ہونے والی 8 ماہ کی بچی فائزہ کی والدہ انیسہ کو گرفتار کرکے اسکے خلاف مقدمہ درج کیا جائیگا۔ علاوہ ازیں سرجانی ٹاؤن کے علاقے روزی گوٹھ سے 8 سالہ بچہ زین ولد عبدالرشید کے اغواہونے کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے مبینہ اغواکار نعیم کو حراست میں لے لیا،ایس ایچ او آغا معشوق نے ’’امت‘‘ کو بتایا کہ 8 سالہ بچے زین کے والد عبدالرشید کا نعیم سے ہارن بجانے پر جھگڑا ہوا تھا جس پر عبدالرشید نے اپنے بچے زین کے اغوا ہونے کے حوالے سے پولیس کو اطلاع دی کہ اسکے بچے کو علاقے میں رہائش پذیر نعیم نے اغواکرلیا ، جس پر پولیس نے فوری طور پر نعیم کو حراست میں لیا تو واقعہ کی تمام صورتحال واضح ہوگئی اور بچے کے والد عبدالرشید نے بچے کے اغوا ہونے کے حوالے سے غلط اطلاع دینے کا اعتراف کرلیا، جس کے بعد پولیس نے حراست میں لیے گئے نعیم کو رہا کردیا۔ دوسری جانب کورنگی سیکٹر 50/A کے رہائشی اختر بیگ نے پولیس کو اطلاع دی کہ اس کا بیٹا 13سالہ رمیز بیگ جمعہ کی صبح مدرسہ گیا تھا لیکن چھٹی ہونے کے بعد وہ گھر نہیں آیا تو مدرسے گئے تو معلوم ہوا کہ وہ مدرسے پہنچا ہی نہیں ،پولیس نے درخواست وصول کرتے ہوئے بچے کی تلاش شروع کردی اور چند گھنٹوں بعد اس کو کورنگی میں رہائش پذیر ماموں کے گھر سے برآمد کرلیا ،بچے نے اپنے بیان میں کہا کہ اس کو مدرسے نہیں جانا تھا اور والد نے اس کوڈانٹ کر مدرسے بھیجا تھا جس پر وہ غصے میں ماموں کے گھر چلا گیا تھا۔