غیر ملکی پرندوں کی تعداد 40 فیصد کم ہو گئی
کراچی (اسٹاف رپورٹر)پاکستان پہنچنے والے پرندوں کے روٹ کا نام انڈس فلائی وے ہے۔ اِسے ’گرین روٹ‘ بھی کہا جاتا تھا۔ سائبیریا سے اُڑان بھرنے والے پرندے پہلے مرحلے میں قازقستان کے مختلف آبی مقامات پر اترتے ہیں۔ مختصر قیام کے بعد یہ کوہ ہندو کش اور قراقرم کے پہاڑوں سے گزر کر پاکستان میں داخل ہوتے ہیں ۔ایک رپورٹ کے مطابق ان پرندوں کی تعداد 40 فیصد تک کم ہو چکی ہےان میں سے کئی پرندے ایسے بھی ہیں جن کی نسل معدوم ہو نے کے قریب ہے۔