بغیر ٹینڈر ٹھیکوں۔خریداری سے خزانے کو 3ارب کا نقصان
اسلام آباد(اویس احمد)نیشنل ٹرانسمشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی لمیٹڈ(این ٹی ڈی سی) اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں(ڈسکوز) حکام کی جانب سے من پسند کمپنیوں سے سامان کی خریداری کرنے اور ٹھیکے جاری کرنے کا انکشاف ہوا ہے جس سے قومی خزانے کو سوا 3 ارب روپے کا نقصان پہنچا ہے۔ این ٹی ڈی سی اور تقسیم کار کمپنیوں کی جانب سے سامان کی خریداری اور تعمیراتی کام کے 135 ٹھیکے من پسند کمپنیوں کو دئیے گئے۔ تفصیلات کے مطابق پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو)نے قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 3ارب 13کروڑ47لاکھ روپے سے زائد مالیت کے ٹھیکے غیر قانونی طریقے سے جاری کیے۔ ’’امت‘‘ کو دستیاب دستاویزات کے مطابق کمپنی نے پیپرا رولز کی شق 31کی خلاف ورزی کرتے ہوئے من پسند کمپنیوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے نہ صرف ٹینڈر کھلنے کے بعد بولی کی قیمت میں تبدیلی کی، بلکہ ٹینڈر کھلنے کے بعد کارٹیل پولنگ کے ذریعے ٹھیکہ مختلف کمپنیوں میں تقسیم بھی کر دیا، جو کہ پیپرا قواعد کی واضح خلاف ورزی ہے۔ اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو) حکام نے بغیر ٹینڈر جاری کیے کوٹیشنز کی بنیاد پر کروڑوں روپے کا ٹھیکہ جاری کیا، جس سے قومی خزانے کو 3 کروڑ22لاکھ 10ہزار روپے کا نقصان پہنچا۔ ادارے کے حکام نے من پسند ٹھیکے دار کو نوازنے کے لیے پیپرا رولز کی شق 20،21،40،اور 42بی (i) کی خلاف ورزی کے مرتکب پائے گئے ہیں۔ فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (فیسکو) کی جانب سے ٹینڈر اور اوپن بولی کے بغیر من پسند کمپنی سے 8لاکھ 40ہزار روپے کا سامان خریدا گیا ۔ این ٹی ڈی سی حکام بھی پیپرا قواعد کی شق 31(ایک اور ) 42بی (i) کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ٹینڈر کھلنے کے بعد بولی کی قیمت میں تبدیلی کرنے اور ٹینڈر کے بغیر کوٹیشن کے ذریعے 5کروڑ 21لاکھ 90ہزار روپے کے سامان کی خریداری میں ملوث پائے گئے ۔ گوجرانوالہ الیکٹرک پاور کمپنی(جیپکو) حکام نے من پسند کمپنی کو فائدہ پہنچانے کے لیے بغیر ٹینڈر جاری کیے اور اخبارات میں اشتہار شائع کیے 71لاکھ 70ہزار روپے کا سامان خریدا۔ دستایزات کے مطابق جیپکو حکام پیپرا رولز کی شق 42بی (i)کی خلاف ورزی کے مرتکب پائے گئے ہیں۔ حیدر آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی(حیسکو) حکام نے من پسند کمپنی کو فائدہ پہنچانے کے لیے بغیر ٹینڈر جاری کیے اور اخبارات میں اشتہار شائع کیے 22لاکھ 90ہزار روپے کا سامان خریدا۔ دستایزات کے مطابق حیپکو حکام پیپرا رولز کی شق 42بی (i)کی خلاف ورزی کے مرتکب پائے گئے ہیں۔ سکھر الیکٹرک پاور کمپنی(سیپکو) حکام نے من پسند کمپنی کو فائدہ پہنچانے کے لیے بغیر ٹینڈر جاری کیے اور اخبارات میں اشتہار شائع کیے ایک کروڑ 89لاکھ روپے کا سامان خریدا۔ دستایزات کے مطابق سیپکو حکام پیپرا رولز کی شق 42بی (i)کی خلاف ورزی کے مرتکب پائے گئے ہیں۔ ٹرائیبل الیکٹرک سپلائی کمپنی(ٹیسکو) حکام نے من پسند کمپنی کو فائدہ پہنچانے کے لیے بغیر ٹینڈر جاری کیے اور اخبارات میں اشتہار شائع کیے 34لاکھ 70 ہزار روپے کا سامان خریدا۔ دستایزات کے مطابق ٹیسکو حکام پیپرا رولز کی شق 42بی (i)کی خلاف ورزی کے مرتکب پائے گئے ہیں۔ اس معاملے پر جب متعلقہ تقسیم کار کمپنیوں کے حکام سے جواب طلبی کی گئی تو انہوں نے مذکورہ غیر قانونی خریداریوں کو ایمرجنسی خریداریاں قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان خریداریوں کے لیے مجاز حکام سے پیشگی اجازت حاصل کی گئی تھی۔ تاہم دستاویزات کے مطابق تقسیم کار کمپنیوں کے حکام پیپرا قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے خریداریوں کی اجازت دینے کے مجاز نہیں۔