نمائندہ امت
غازی ملک ممتاز قادری شہیدؒ کے بیٹے کی شرکت نے تحریک لبیک پاکستان کی انتخابی مہم کو چار چاند لگا دیئے ہیں۔ غازی شہیدؒ کے والد ملک بشیر اعوان کے بقول جب ان کے دس سالہ پوتے محمد علی قادری نے لیاقت باغ راولپنڈی میں ٹی ایل پی کے بڑے جلسے سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’’جس نے میرے پاپا کی شہادت کا بدلہ لینا ہے، وہ الیکشن کے دن کرین پر مہر لگائے‘‘، تو پوری جلسہ گاہ فلک شگاف نعروں سے گونج اٹھی۔ اب یہی نعرہ سوشل میڈیا پر مقبول ہو گیا ہے۔ تحریک لبیک کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایسا ممکن ہے کہ تحریک لبیک اپنی ناتجربہ کاری اور مناسب وقت نہ ملنے کی وجہ سے زیادہ نشستیں نہ لے سکے۔ لیکن غازی ممتاز قادری شہیدؒ کے مشن کی پاسداری کر کے اس نے عشق رسالت کا ثبوت دیا ہے۔ ان ذرائع کے مطابق غازی ممتاز قادری شہیدؒ کے والد ملک محمد بشیر اعوان نے ہمیشہ علامہ خادم حسین رضوی اور تحریک لبیک پاکستان کی حمایت کی ہے۔ لیکن الیکشن مہم کے دوران جس طرح محمد علی قادری نے لیاقت باغ راولپنڈی میں نعت پڑھ کر لوگوں کے دلوں کر گرمایا اور بعد میں پیغام دیا کہ کرین پر مہر لگائیں، اس سے عام ووٹر ہی نہیں تحریک کی مرکزی قیادت بھی متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکی ہے۔ تحریک لبیک کے ذرائع کے بقول ویسے تو اس ایشو کو شیخ رشید احمد نے بھی کیش کرانے کی کوشش کی اور اپنی انتخابی مہم کے آغاز میں ہی مجاہد ختم نبوت کے پینا فیلکس پوسٹرز پورے راولپنڈی شہر میں لگا دیئے۔ شیخ رشید احمد نے کارنر میٹنگز کے علاوہ سوشل میڈیا پر بھی یہ پروپیگنڈا شروع کر دیا کہ انہیں الیکشن میں ممتاز قادری شہیدؒ کے خاندان کی حمایت حاصل ہے۔ ایک دو دن بعد جب یہ اطلاع قادری شہیدؒ کے والد ملک بشیر اعوان تک پہنچی تو انہوں نے اس کی فوری تردید کی۔
ملک محمد بشیر اعوان نے اس حوالے سے ’’امت‘‘ کو بتایا کہ ’’ہماری اس تردید کا شیخ رشید احمد نے برا منایا اور ہمارے تعلق والے افراد سے اس کا شکوہ بھی کیا۔ اس تردید کے بعد شیخ رشید احمد اس حوالے سے ٹھنڈے پڑگئے اور ممتاز قادری کی شہادت کو اپنے حق میں کیش کرانے کی ان کی خواہش پوری نہ ہو سکی۔ البتہ چونکہ انہوں نے بڑی تعداد میں مجاہد ختم نبوت کے پینا فلیکس اپنی تصویر کے ساتھ بڑی تعداد میں لگوائے تھے، اس لئے اب بھی بعض مقامات پر یہ پینا فلیکس موجود ہیں‘‘۔ دوسری جانب پی پی 17 سے تحریک انصاف کے امیدوار فیاض الحسن چوہان نے بھی ایسی ہی حرکت کی ہے۔ وہ بعض مقامات پر اپنے ووٹرز کو ایک خط دکھاتے ہیں کہ غازی ممتاز قادریؒ نے جیل سے انہیں یہ خط لکھا تھا اور آئندہ الیکشن میں ان کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔ اس سلسلے میں جب ممتاز قادری شہیدؒ کے والد ملک بشیر اعوان سے سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ’’فیاض الحسن چوہان نے کون سی ایسی خدمات انجام دیں کہ ان کو میرے بیٹے نے جیل سے خط لکھا تھا؟ فیاض الحسن چوہان نے تو کبھی ہمارا ساتھ نہیں دیا۔ ان کے پاس موجود خط جعلی ہے اور وہ لوگوں کو دھوکہ دے رہے ہیں۔ ہمیں علامہ خادم حسین رضوی اور دیگر ان لوگوں کی خدمات کا اعتراف ہے، جو ختم نبوت کے ایشو کے ساتھ مخلص ہیں۔ ہم ان کی حمایت اسی وجہ سے کر رہے ہیں‘‘۔ واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے لیاقت باغ راولپنڈی کے جلسے میں تحریک لبیک پاکستان کا اسٹیج جب پوری طرح سج چکا اور علامہ خادم حسین رضوی سمیت مرکزی قیادت اسٹیج پر پہنچ گئی تو غازی ممتاز قادری شہیدؒ کے بیٹے محمد علی قادری کو نعت پڑھنے کی دعوت دی گئی۔ محمد علی نے انتہائی عقیدت اور خوش الحانی سے نعت شریف پڑھی۔ بعد ازاں محمد علی نے کہا کہ ’’جس نے میرے پاپا کے خون کا بدلہ لینا ہے، وہ الیکشن کے دن کرین پر مہر لگائے‘‘۔ (تحریک لبیک کا انتخابی نشان کرین ہے)۔ اس حوالے سے ملک محمد بشیر اعوان نے ’’امت‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’’میں نے یا تحریک لبیک کے کسی فرد نے محمد علی کو قطعاً نہیں کہا تھا کہ وہ انتخابی مہم کے سلسلے میں کوئی پیغام دے۔ یہ اس کے اپنے دل کی آواز تھی جو اس کی زبان پر پورے جذبات کے ساتھ آئی اور لوگوں نے فلک شگاف نعرے لگا کر اس کی تائید کی۔ محمد علی کا یہی پیغام پورے ملک میں سوشل میڈیا کے ذریعے جارہا ہے‘‘۔
’’امت‘‘ نے جب اس سلسلے میں تحریک لبیک پاکستان کے راولپنڈی ڈویژن کے امیر علامہ پیر عنایت الحق شاہ سے بات چیت کی تو ان کا کہنا تھا کہ ’’ممتاز قادری شہیدؒ کا ووٹ بینک پورے ملک میں ہر اس جگہ موجود ہے، جہاں شان ناموس رسالت کے پروانے موجود ہیں۔ ہمیں بجا طور پر اس پر فخر ہے کہ غازی شہیدؒ کے اہل خانہ کی حمایت ہمیں حاصل ہے‘‘۔