تنخواہیں کٹنے پر ضلع وسطی کے خاکروبوں نے کام چھوڑ دیا
کراچی(رپورٹ:محمد نعمان اشرف)ضلع وسطی میں سینٹری ڈائریکٹر نے ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی شروع کردی ، 2ماہ سے غیر حاضر رہنے والے ملازمین کے ساتھ ساتھ حاضر ملازمین کی تنخواہوں میں بھی کٹوتی کرکے انہیں پریشان کیا جارہا ہے ،تنخواہ کٹنے پردرجنوں ریگولر ملازمین نے کام کرناچھوڑدیا، جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر لگنا شروع ہوگئے،تفصیلات کے مطابق ضلع وسطی میں سینٹری ڈیپارٹمنٹ میں تعینات 15سو سے زائد ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی شروع ہوگئی ‘ اس پرڈسٹرکٹ سینٹرل میں معمول کا کچرہ اٹھانے والے خاکروبوں نے کام کرنے سے انکار کردیا ہے جس کی وجہ سے کچرے کے ڈھیر لگ گئے ہیں‘ذرائع نے بتایا کہ ملازمت سے غیر حاضر رہنے والے ملازمین اپنی تنخواہوں کا حصہ ڈائریکٹر سینٹری ندیم حیدر کو دیتے آرہے ہیں تاہم ندیم حیدر نے اب حاضر ملازمین کی تنخواہوں میں بھی کٹوتی شروع کردی ہے‘ذرائع نے بتایا کہ کٹوتی پر اعتراض کرنے والے ملازمین کو فارغ کرنے کی دھمکی دی جارہی ہے جس کی وجہ سے ریگرلرملازمین بھی 3سے4دن کی دیہاڑی کٹوانے پر مجبور ہیں‘ذرائع نے بتایا کہ ندیم حیدر ڈسٹرکٹ سینٹرل کے چیئرمین ریحان ہاشمی کے قریبی ساتھی ہیں جس کی وجہ سے ان کو 2محکموں کو چارج دیا گیا ہے سینیٹری ڈیپارٹمنٹ کے علاوہ ندیم حیدر موٹروہیکل ڈیپارٹمنٹ کے بھی انچارج ہیں‘ ذرائع نے بتایا کہ تنخواہوں میں کٹوتی کی وجہ سے گلبرک زون اور لیاقت آباد زون کے درجنوںملازمین نے کام کرنے سے انکار کردیا ہے جس کی وجہ سے فیڈرل بی ایریا،لیاقت آباد، ریگزین مارکیٹ، سپرمارکیٹ، ٹمبرمارکیٹ، جھنڈاچوک سمیت دیگر علاقوں میں کچرے کے ڈھیر لگئے ہوئے ہیں، اس حوالے سے رابطے پرامت کو سینیٹری ڈائریکٹر ندیم حیدر نے بتایا کہ2ماہ سے غیر حاضر رہنے والے ملازمین کی تنخواہیں کاٹی جارہی ہیں تاہم حاضر رہنے والے کسی ملازم کی تنخواہ نہیں کاٹی گئی‘انہوں نے بتایا کہ سینٹری ملازمین کی تعداد 1745 ہے تاہم غیر حاضر رہنے والے30سے 35 ملازمین کو شوکاز بھی جاری کیا گیا ہے‘انہوں نے بتایا کہ تنخواہوں میں کٹوتی کی رقم سرکاری خزانے میں جمع ہورہی ہے،ان کا مزید کہنا تھا کہ ریحان ہاشمی کا قریبی ساتھی ضرور ہوں لیکن میرا اب موٹروہیکل ڈیپارٹمنٹ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔