کراچی(اسٹاف رپورٹر)پولیس کی جانب سے کریک ڈاؤن کے اعلان پر گٹکا مافیا نے بھارت سے بھاری مقدار میں اسمگل گٹکا اور ماوا گوداموں میں جمع کرنا شروع کردیا ہے ۔جب کہ پولیس کی سرپرستی میں شہر میں کھلے عام فروخت بھی جاری ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ شہر میں تیار ہونے والے گٹکے کی بندش کے بعد اسمگل شدہ بھارتی ماوے کی فروخت بڑھ جائے گی ۔دکاندار اسمگل گٹکے کی تعریف کرتے ہیں کہ یہ ایمپورٹ گٹگا ہے اور اس میں کسی قسم کی کوئی ملاوٹ نہیں ہے ،اسمگل ہوکر آنے والے بھارتی گٹکے کو پابندی کے دنوں میں بھاری قیمت پر فروخت کیا جاتا ہے ۔ان میں رتن ، سٹی ، جے ایم ، راج گرو، مائی ٹیچر، فٹ گٹا ، راجابا بو، سوسائٹی، پان پراگ، 2100 گٹکا ، آر ایم ڈی شامل ہیں۔ ان کی ہول سیل ڈبے کی قیمت 1500 روپے سے شروع ہوتی ہے ،جبکہ سب سے مہنگا گٹکاآر ایم ڈی ہے ،جس کی ہول سیل ڈبے کی قیمت 2000 روپے ہے ،جبکہ پان کے کیبنوں اور گھروں میں محدود پیمانے پر گٹکا تیار کر کے علاقے کی سطح پر فروخت کرنے والے بھی لگ بھگ اسی مقدار میں گٹکے کی پڑیاں تیار کے کے فروخت کررہے ہیں ۔مقامی گٹکے ایک تھیلی میں 150 سے 180تک پڑیاں ہوتی ہیں ،جو کہ فی تھیلی 1500 روپے سے لے کر 2000 روپے تک دکاندار کو دی جاتی ہے جیسے دکاندار فی پڑیاں پر 5 سے 10 روپے اوپر رکھ کر فروخت کرتا ہے۔