پولیس سرپرستی میں گٹکے کے 50کارخانے چلنے لگے

0

کراچی (اسٹاف رپورٹر)شہر میں ایک بار پھر پولیس کی سرپرستی میں 50 سے زائد گٹکے کے کارخانے چلنے لگے ۔ذرائع کے مطابق مذکورہ کارخانے ضلع وسطی ،کورنگی اور ملیر کے مضافاتی علاقوں میں قائم ہیں جہاں 100 سے زائد مختلف ناموں سے گٹکے اور ماوے تیار کرکے شہر بھر میں کھلے عام فروخت کئے جارہے ہیں ۔جب کہ پولیس نے رشوت کےعوض ایمپریس مارکیٹ سے ضلع جنوبی کے بیشتر علاقوں میں یومیہ لاکھوں روپے کا گٹکا اور ماوا سپلائی کرنے والے عبداللہ کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے ۔معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ شخص پولیس کو ہفتہ وار لاکھوں روپے بھتہ دیتا ہے ۔جب کہ ضلع وسطی ، کورنگی ، اور ملیر کے متعلقہ علاقوں کی پولیس اور محکمہ صحت کا عملہ بھی مذکورہ کارخانوں کے مالکان سے ہفتہ وار بھتہ وصول کرتا ہے۔ ’’امت‘‘ سروے کے دوران معلوم ہوا ہے کہ ہر تھانے کا بیٹر جانتا ہے کہ اس کے علاقے میں ماوے کے کتنے کارخانے ہیں اور کتنے پیکنگ پوائنٹس ہیں ،جہاں سے ہفتہ وار تھانے کو بھتہ آتا ہے ۔پولیس ان کے خلاف کارروائی نہیں کرتی ہے ،جبکہ کینسر کے عالمی دن یا اعلی افسران کے دباؤ پر معمولی کارروائی کی جاتی ہے اور ایک دو ورکرز کو پکڑ کر چند ہزارماوے کی پڑیاں برآمد کرتے ہیں اور پھر معاملہ دبا دیا جاتا ہے ۔علاقہ مکین پولیس کو ماوے کے کارخانوں کے خلاف درخواستیں دیتے ہیں تو پولیس کارروائی کرنے سے گریز کرتی ہے۔ ذریعے سے معلوم ہوا ہے کہ ماوے کے کارخانے زیادہ تر خالی پلاٹوں پر قائم کیے جاتے ہیں اور یہاں سے پولیس کے بیٹر ہفتہ وار بھتہ وصول کرتے ہیں۔ذریعے سے معلوم ہوا ہے سینٹر کے علاقے سر سید ، نیو کراچی ، خواجہ اجمیر نگری ، بلال کالونی اور نیو کراچی صنعتی ایریا میں کھلم کھلا گٹکے ماوا فروخت کیا جا رہا ہے ، معلوم ہوا ہے کہ سر سید کے علاقے میں ناگن چورنگی دہلی شیر مال والے اقبال بلازہ کو گرین بلٹ گٹکا ماوا کا سیلز پوائنٹ بنا رکھا ہے ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ جگہ پر روزانہ مختلف گاڑیوں میں گٹکا اور ماوا بڑی تعدار میں لایا جا تا ہے ، جبکہ یہاں سے موٹر سائیکلوں کے ذریعے ناتھ ، نیو کراچی کے مختلف علاقوں میں سپلائی کیا جا رہا ہے ۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ بلال کالونی کے علاقے سیکٹر 5J خوشبودار پان مصالحہ کے نام پر بکنے والا فائیو اسٹار ماوے کا سپلائی کا پوائنٹ بنا ہوا ہے ۔ذرائع کا کہنا تھا کہ فائیو اسٹار ماوے کے مالکان رستم اور عثمان عرف لنگڑا کی سرپرستی میں تیار ہونے والا مضر صحت گٹکے اور ماوے سر جانی ، نیو کراچی کے مختلف سیکٹرز جن میں 5E ,5D ,5L, 5M , میں قائم پان کے کیبنوں میں پولیس کی آشیر باد میں کھلم کھلا فروخت کیا جا رہا ہے ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ملیر کے علاقے سکھن تھانے کی حدود جمعہ خمتی گوٹھ کچی آبادی میں یاسین نامی شخص نے گٹکے ماوے کا ر خانہ قائم کیا ہوا ہے ، جو کہ بھینس کالونی کے نام سے مشہور ہے ۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ جمعہ خمتی گوٹھ میں قائم کار خانے کا گٹکا اور ماوا ، کیٹل کالونی ، بن قاسم ، اسٹیل ٹاؤن ، شاہ لطیف اور ملیر سٹی کے علاقے تک سپلائی کیا جاتا ہے۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ شاہ لطیف ٹاؤن کی حدود خسن پھنور گوٹھ میں مضر صحت گٹکے ماوے کی کارخانہ عادل عرف بلا ، شکیل عرف ڈاکٹر اور لاشاری نامی شخص چلا رہے ہیں ، مذکورہ کارخانے میں کیپٹن ماوا تیار کیا جاتا ہے ۔ ذرائع کا کہنا تھاکہ کار خانے کے مالکان لانڈھی کے رہائشی ہیں ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ملیر اور کورنگی کے تھانوں جن میں الفلاح ، سعود آباد ، شاہ فیصل کالونی ،ماڈل کالونی اور کھراپارکے علاقے میں ساجد عرف جن کا مضر صحت گٹکا ماوے ، بدنام زمانہ پولیس بپٹر طارق منہاس اپنے کاندوں کے زریعے سپلائی کر واتا ہے ۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ مذکورہ پولیس بیٹر اس قدر بااثر ہے ،اس کے علاقے میں اگر کوئی اور گٹکا ماوا سپلائی کرنے آتا ہے تو مقامی پولیس کے ذریعے اسے گرفتار کر وادیتا ہے ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ کورنگی نمبر ڈھائی بنگالی پاڑھ میں جیلانی ماوا، مارواری ماوا، عارف ماوا ، گولڈن ماوا اور سونی ماوا تیار کیا جاتا ہے، جہاں مرداورعورتیں کام کرتی ہے ،عام طور پر کارخانوں میں 6سے 7 لوگ ماوا تیار کرتے ہیں ،جبکہ پیکنگ 50 سے زائد افراد کرتے ہیں۔انتہائی باخبر ذرائع نے ’’امت‘‘ کو بتایا کہ ناصر کالونی ، ڈی ایریا، تین نمبر کورنگی ، ڈیڑھ نمبر کورنگی اور ٹی ایریا میں گٹکے کے کارخانے چل رہے ہیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ناصر کالونی میں دانش نامی شخص عارف نام سے گٹکا اور ماوا بنا رہا ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی جی سندھ کے احکامات کے بعد ایس ایچ او کورنگی نے دانش کا کارخانہ بند کروادیا تھا لیکن ایس ایچ او نے بھتہ دگنا کرنے کے بعد دانش کو دوبارہ کارخانہ کھولنے کی اجازت دے دی ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دانش کے کارخانے میں روزانہ کی بنیاد پر 5 ہزار کلو سے زائد گٹکا تیار کیا جاتا ہے اور اس کی تیاری کیلئے کم عمر نوجوان لڑکے اور لڑکیاں کام کرتی ہیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی ایریا میں زاہد، راحیل ، خرم ، شاہد، شبیر اور ندیم نامی شخص گٹکے اور ماوے کا کارخانہ چلا رہے ،جہاں پر شاہین ، ہاوید، جاوید اور فضل کے نام سے گٹکا اور ماوا تیار کیا جاتا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ اڈوں سے رات کی تاریکی میں سوزوکی میں گٹکا اور ماوا لوڈ کرکے علاقے کی دکانوں میں فروخت کیا جاتا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ اڈوں کے مالکان ایس ایچ او کو روزانہ کی بنیاد پر 50 ہزار روپے بھتہ دے رہے ہیں ، کورنگی ڈیڑھ نمبر پر یونس ، جاوید ، شکیل اور عاصم نے گٹکے کے کارخانے کھول لیے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان تینوں گٹکے کے کارخانوں پر مختلف ناموں سے گٹکا اور ماوا تیا رکیا جاتا ہے ، کورنگی ٹی ایریا میں سلمان جاوید کے نام سے گٹکا بنا رہا ہے ، جہاں سے پولیس روزانہ کی بنیاد پر لاکھوں روپے بھتہ وصول کررہی مذکورہ اڈوں پر پولیس کوئی کارروائی نہیں کرتی ہے ،لانڈھی نمبر چار میں عارف مین پوری ، عارف بنارہا ہے ، لانڈھی نمبر 4 میں ہی آفتا ب مین پوری بنائی جارہی ہے ،جس کا مالک حمید ہے ، لانڈھی نمبر 6 میں نصیر مین پوری بنائی جارہی ہے جس کا مالک شفیق ہے اس کے کارخانے میں 30 سے زائد افراد کا م کرتے ہے۔ کورنگی نمبر 4 میں کامران گٹکا، کورنگی سیکٹر 36/B میں عارف گٹکا اقبال نامی شخص بنا رہا ہے ، کورنگی سیکٹر 48/B میں اسٹار گٹکا سیون اسٹار گٹکا سہیل کے کارخانے میں بن رہاہے ،جہاں سے صبح کے وقت سوزوکی اور موٹر سائیکل پر بوریوں میں گٹکا سپلائی ہوتا ہے، گلگت کالونی میں بابا گٹکا ، یونس گٹکا یونس نامی شخص کے کارخانے میں تیا ر کیے جارہے ہیں ،کورنگیR چوکی کی حدود میں معین اور شبیر گٹکا ، کورنگی سیکٹر R میں متین گٹکا ، رئیس گٹکا، ناگوری رئیس گٹکا رئیس نامی شخص بنا رہا ہے کورنگی پی ایم ٹی کالونی میں ریاض مین پوری بنائی جارہی ہے ، عام طور پر گٹکا بنانے کا کام ریڑھی گوٹھ کے ہر دوسرے گھر میں ہوتا ہے اور اس کو ابراہیم حیدری ،مچھر کالونی ، فشری اور دیگر ساحالی علاقوں میں سپلائی کیا جاتا ہے۔ مذکورہ گٹکے کے کارخانے میں ہر چند ماہ بعد چھاپہ مارا جاتا ہے اور پھر بھتے کی رقم بڑھا کرکام پھر شروع ہو جاتا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ پان کے کیبن مالکان بھی اپنے گھروں میں پولیس سے چھپ کر نئے ناموں سے پانچ سے چھ کلو گٹکا تیار کرکے اپنی دکانوں پر فروخت کرتے ہیں ، ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سرجانی ٹاؤن سیکٹر ایل ون اور فائیو ڈی میں واقع پان کے کیبن اور جنرل اسٹور پر بھی کھلے عام گٹکا فروخت کیا جارہا ہے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More