انصاف یونین – 50 مکانات – 20 گاڑیاں ہتھیانے کیلئے اسٹیل مل میں ہنگامہ

0

کراچی (رپورٹ: ایس ایم انوار) پاکستان اسٹیل مل میں حکمراں جماعت کی حمایت یافتہ سی بی اے انصاف لیبر یونین نے کھلی بدمعاشی شروع کردی ہے۔ٹاؤن شپ میں 50 مکانات اور20 لگژری گاڑیاں ہتھیانے کیلئے گزشتہ روز سی بی اے یونین کا ایک ٹولہ ادارے کے وی آئی پی پول میں گھس کر سپروائزر سے قیمتی لگژی گاڑی چھین کر لے گیا تو دوسرے ٹولے نے مکانات آؤٹ آف ٹرن لینے کیلئے اسٹیٹ آفس میں گھس کر ہنگامہ کردیا۔ کئی گھنٹے کی ان ہنگامہ آرائی میں افسران کو دھکے اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئیں۔ یونین کے یہ افراد موبائل فون کے ذریعے سی بی اے سیکریٹری یاسین جامڑو سے ہدایت بھی لیتے رہے۔ ذریعے نے بتایا کہ واقع کی رپورٹ ملنے پر ادارے میں موجود ڈی ایس جی کے جوانوں اور سیکورٹی اہلکاروں نے مرکزی سی بی اے یونین آفس کا محاصرہ کرلیا، تاہم چھینی گئی گاڑی برآمد نہ ہوسکی ،جس پر مرکزی یونین آفس پر تالے ڈال دیئے گئے ۔رات 8بجے گاڑی برآمد کرلی گئی ۔تفصیلات کے مطابق منگل کے روز سی بی اے انصاف لیبر یونین کا ایک 6رکنی ٹولہ جس میں رانا فراز، ادریس کیانی اور بشیر ڈرائیور شامل تھے، ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ کے وی آئی پی پول میں داخل ہونے اور دھونس دھمکی سے سپروائزر علی محمد میمن سے ٹویوٹا گاڑی جس کا رجسٹریشن نمبر AJM-698اور ٹوکن نمبر 9435ہے کی چابی مانگی ،جبکہ انکار کرنے پر سپروائزر کو دھکے دیئے، چابی چھین کر گالیاں دیتے ہوئے گاڑی لیکر فرار ہوگئے۔ مذکورہ گاڑی انچارج اے اینڈ پی ڈائریکٹوریٹ کی حیثیت سے 30جون 2018کو ملازمت سے ریٹائر ہونے والے سید مشرف حسین پرسنل نمبر 809799کے زیر استعمال تھی ،جو انہوں نے اسی روز وی آئی پی پول کو واپس کی تھی۔ واقع کی تحریری رپورٹ سپروائزر علی محمد میمن نے اپنے حکام کو فوری کردی۔ دریں اثنا سی بی اے انصاف یونین کے 25سے 30افراد پر مشتمل ایک اور ٹولے نے ٹاؤن شپ کے رہائشی مکانات آؤٹ آف ٹرن لینے کیلئے اسٹیٹ آفس میں گھس کر ہنگامہ کردیا۔ اور مطالبہ کیا کہ ٹاؤن شپ کے مکانوں کے الاٹیوں کو نکال کر ان کے بندوں کو مکان الاٹ کئے جائیں۔ اس دوران اسٹیٹ افسران کے ساتھ گالم گلوچ اور دھکے دیکر انتہائی نارواسلوک کیا گیا۔ باخبر ذریعے کے مطابق اس سلسلے میں این اے 236کراچی سے الیکشن لڑنے والے پی ٹی آئی کے سابق ایم این اے امیدوار مسرور سیال اور پی ایس 87سے ضمنی الیکشن کے لئے پی ٹی آئی امیدوار عبدالقادر گبول نے اسٹیل مل کے بڑوں کے ساتھ بیٹھک کی جس میں ڈی ایس جی، سیکورٹی اور ٹرانسپورٹ کے حکام شامل ہیں۔ واضح رہے کہ مورخہ 24فروری 2018کو سی بی اے انصاف لیبر یونین کی جانب سے 7نکاتی فہرست جاری گئی تھی جس میں 20گاڑیاں اور 50گھر آؤٹ آف ٹرن الاٹ کردینے کی فرمائش کی گئی تھی جس کیلئے اب آئے روز افسران سے بدمعاشی اور ہنگامہ آرائی کی جارہی ہے ۔حیران کن بات یہ ہے کہ اس کے باوجود سی بی اے انصاف لیبر یونین کے ان بدمعاشوں کیخلاف محکمہ جاتی کارروائی ہوئی اور نہ ہی قیمتی گاڑی چھینے جانے کی تھانے میں رپورٹ درج کرائی گئی۔ بے شک گاڑی بعد میں ریکور ہی کیوں نہ ہوگئی ہو۔ معاملات سے حکام کی عدم دلچسپی کے حوالے سے ذریعے نے بتایا کہ اسٹیل مل کے قائم مقام پی ای او نصرت اسلام بٹ جو کہ کرپشن کے کئی کیسز میں دوبارہ جیل جاچکے ہیں، رواں سال 20دسمبر کو ملازمت سے ریٹائر ہورہے ہیں ان کی پوری توجہ اب صرف اس بات پر مرکوز ہے کہ وہ اپنے واجبات کیلئے ادارے سے نو ڈیمانڈ سرٹیفکیٹ (این ڈی سی ) کلیئر کیسے کرائیں۔ لہٰذا تمام اہم پوسٹوں پر وہ اپنے اعتماد والے افسر لگانے کے کام میں مصروف ہیں جس کے تحت اینٹی کرپشن اینڈ اکاؤنٹیبلٹی سیل AE&AEسے A-XENعبدالرحمن کو ایس ایم ڈی میں ٹرانسفر کرکے مارکیٹنگ ڈپارٹمنٹ کے ایم ڈی سید ایم سہیل کو انچارج AE&AEکی پوسٹ پر لایا گیا ہے۔ ذریعے کے مطابق عبدالرحمن نے نصرت اسلام بٹ کی جانب سے اپنے اور اپنے کیسز کے شریک ساتھیوں ڈاکٹر مستنصر گیلانی اور ڈاکٹر نذیر پنہور کی این ڈی سی کیلئے ڈالا جانے والا دباؤ قبول کرنے سے منع کردیا تھا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More