الخدمت عہدیدار گمشدگی پر جے آئی ٹی سربراہ طلب
کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے الخدمت فاؤنڈیشن کے مرکزی عہدیدار اعجاز اللہ کی گمشدگی کے معاملے پر جے آئی ٹی کے سربراہ، ڈی آئی جی ایسٹ اور دیگر کو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا۔درخواست گزار کے وکیل نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ سماجی کارکن سے ہمدردی کی پاداش میں اعجاز اللہ کو حراست میں لیا گیا ہے، جس پر پولیس کی کارکردگی پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 2جے آئی ٹیز کے باوجود محمد عمر کو بازیاب نہیں کرایا جاسکا۔محمد عامر ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ خالد مکاشی اور بیٹے عمر کو فروری 2018میں سادہ لباس اہلکاروں نے گرفتار کیا۔کچھ عرصہ بعد خالد مکاشی کے داماد اور اس کے دوست کو بھی لاپتہ کردیا گیا۔2 روز قبل الخدمت فاؤنڈیشن کے اعجاز اللہ کو بھی گرفتار کرکے لاپتہ کردیا گیا۔خالد مکاشی کے اہل خانہ کی مدد کرنے والے ہمدردوں کو بھی گرفتار کیا جارہا ہے ۔عمر کی والدہ کا کہنا تھا کہ ہمیں خدمت کی سزا دی جارہی ہے۔استدعا ہے کہ لاپتہ افراد کو بازیاب کرایا جائے۔اسی بنچ نے سول اسپتال سے 3سالہ بچے نعمان کی گمشدگی سے متعلق دائر درخواست پر اسپتال انتظامیہ کی رپورٹ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے چیف سیکریٹری سندھ ، سیکریٹری صحت، میڈیکل سپرنٹنڈنٹ سول اسپتال، ایس ایس پی سائوتھ اور دیگر مدعا علیہان سے کو طلب کرتے ہوئے 2ہفتوں میں رپورٹ طلب کرلی۔