سیاسی تنہائی کے باعث نثار ذہنی دباو کا شکار

0

اسلام آباد( رپورٹ:وجیہ احمد صدیقی )نوازلیگ چھوڑنے کے بعد تحریک انصاف کی جانب سے بھی شمولیت کی دعوت نہ ملنے اور سیاسی تنہائی سے دوچار سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہیں ۔لندن میں زیر علاج چوہدری نثار نے برطانیہ میں قیام کو بھی توسیع دیدی ہے ۔سابق وزیر داخلہ نےاب تک پنجاب اسمبلی کی رکنیت کا حلف بھی نہیں اٹھایا ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیر داخلہ کی پاکستان اور سیاسی منظر نامے میں جلد واپسی مستقبل قریب میں متوقع نہیں ۔ پیر کے دن لندن کے ایک اسپتال میں آپریشن کے نتیجے میں ڈاکٹروں ان کے گردے سے پتھریاں نکالی ہیں۔ سرجری کوچوہدری نثارنے الیکشن کے بعد تک مؤخر کر رکھا تھا ۔2013 کے انتخابات کے بعد نوازشریف نے انہیں وزارت خارجہ کی پیشکش کی تھی تاہم انہوں نے خارجہ لینے سے یہ کہہ کر انکار کر دیا کہ بھارت کے بارے میں ان کے خیالات وزیراعظم کی سوچ سے ہم آہنگ نہیں ہے ۔انہوں نے وزارت داخلہ میں دلچسپی لی تھی جو انہیں دیدی گئی ۔2014میں عمران خان و طاہر القادری کے دھرنے کے دوران نوازشریف اور وزیر داخلہ میں دوریاں پیدا ہوئی تھیں جو اب تک دور نہیں ہوئیں ۔چوہدری نثار ہمیشہ سے اسٹیبلشمنٹ کے سہارے پر سیاست کرنے کے حامی ہیں اوروہ نواز شریف کو اسٹیبلشمنٹ سے برخوردارانہ تعلقات رکھنے کامشورہ دیتے رہےہیں،دھرنے کے دوران عمران خان کی کئی بار دعوت کے باوجود چوہدری نثار علی خان نے تحریک انصاف میں شمولیت اختیار نہیں کی۔نواز لیگ میں سینیٹر پرویز رشید و خواجہ آصف ان کے کھلے دشمن تھے لیکن وہ یہ نہیں جانتے تھے کہ مریم نوازشریف بھی ان کی دشمن ہیں جنہوں نے مریم اورنگ زیب کو وزیر داخلہ کی سرگرمیوں کی خبروں کے میڈیا بلیک آؤٹ کی ہدایت کر رکھی تھی۔چودھری نثار نےپارٹی صدر شہباز شریف سےٹکٹ ملنے کی توقع میں پارٹی ٹکٹ کی درخواست نہیں دی تھی ۔ان کے مقابلےپر نواز لیگ نےجسے ٹکٹ دیا اس کے ووٹ چوہدری نثار سے کم رہے تاہم ووٹ تقسیم ہونے کی وجہ سے پی ٹی آئی رہنما غلام سرور خان قومی حلقوں سے الیکشن جیت گئے تھے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے سابق سیکریٹری جنرل جہانگیر ترین بھی لندن میں ہیں جن کی چودھری نثار سے ملاقات متوقع ہے تاہم سابق وزیر داخلہ کوپی ٹی آئی میں شمولیت کی دعوت ملنے کا امکان نہیں۔بعض ذرائع کے مطابق چوہدری نثار علی حلف اٹھاتے ہی وزیر اعلیٰ پنجاب بننے کی خواہش کرسکتے ہیں جسے پورا کرناپی ٹی آئی کیلئے ناممکن ہوگا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More