ارسا رپورٹ مسترد- واٹر آڈٹ کیلئے سندھ کا وفاق سے رابطے کا فیصلہ

0

کراچی (رپورٹ:نواز بھٹو) پانی کی تقسیم سے متعلق حکومت سندھ نے انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) کے اعداد و شمار کو مسترد کرتے ہوئے غیر جانبدارماہرین سے واٹر آڈٹ کیلئے وفاقی حکومت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ حکومت سندھ نے ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میں ارسا کی طرف سے خریف میں صوبوں کو پانی کی فراہمی کے حوالے سے پیش کئے جانے والے اعداد و شمار کو مسترد کر دیا ہے۔گزشتہ دنوں ہونے والی ارسا کی ایڈوائزی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کرنے والے محکمہ آبپاشی کے اسپیشل سیکریٹری اسلم انصاری کی طرف سے حکومت سندھ کو اجلاس سے متعلق دی جانے والی بریفنگ کے بعد حکومت سندھ نے ارسا کی رپورٹ کو متنازعہ قرار دے دیا ہے۔ محکمہ آبپاشی کو ہدایت کی گئی ہے اس اجلاس کے موصول ہونے والے منٹس کو منفی نوٹ کے ساتھ واپس ارسا کو ارسال کردیا جائے۔ اجلاس میں شریک محکمہ آبپاشی کے اسپشل سیکریٹری اسلم انصاری کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس پر سخت موقف اختیار کیا لیکن ان کے موقف کو نہیں سنا گیا ۔ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے اجلاس میں ربیع سیزن کے لئے پانی کی تقسیم کے1991کے معاہدے کی پیرا 2کے تحت پانی تقسیم کیا جائے لیکن میری اس تجویز کو مسترد کر دیا گیا۔ حکومت سندھ نے اس معاملے پر مشترکہ مفادات کی کونسل سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔دوسری جانب ارسا میں سندھ کے نمائندے سید مظہر شاہ کا کہنا ہے کہ ارسا مسلسل غلط بیانی سے کام لے رہا ہے سندھ کو خریف میں 50سے 60 پانی کی کمی کا سامنا کرنا پڑا ہے اور ربیع کے آخر میں جس خطرناک صورتحال کا سامنا کرنا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ بھاشا ڈیم کی تعمیر اس ملک کی بقا کے لئے ضروری ہے صرف تربیلا ڈیم کے سہارے پرنہیں رہاجاسکتا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More